محکمہ زراعت توسیع ملتان کے اسسٹنٹ فرٹیلائزر کنٹرولر اللہ رکھا سندھو نے موضع ٹبہ مسعود پور شیر شاہ روڈ پر واقع جعلی کھاد فیکٹری پر چھاپہ مار کر 50 لاکھ روپے مالیت کی جعلی کھاد و میٹریل برآمد کرلیا اور موقع سے سینکڑوں پرنٹڈ، خالی بیگز و دیگر میٹریل بھی قبضہ میں لے لیا۔ ملزمان بغیر لائسنس و ریکارڈ کے جعلی کھاد بنارہے تھے۔ موقع پر تیار شدہ کھاد جس میں بلیک مونز، ہیومک ایسڈ 50 فیصد، آیان ٹاش، کسان گولڈ کے پال سیل شدہ اور بلیک شدہ پرنٹ برآمد ہوئے۔ ملزمان محمد صابر ولد غلام شبیر (مالک)، ملازم حسین ولد محمد عارف (اسسٹنٹ) کیخلاف پنجاب فرٹیلائزر کنٹرول آرڈر کے تحت تھانہ مظفر آباد میں ایف آئی آر نمبری365/23 کا اندارج کرادیا گیا ہے۔ ملزمان جعلی کھاد غیر قانونی طریقے سے تیار وپیک کرکے ملک کے مختلف حصوں میں سپلائی کرکے معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا رہے تھے۔ پکڑی جانے والی جعلی کھاد کو بطور مال مقدمہ قبضہ میں لیکر حوالہ پولیس کردیاگیا ہے۔ موقع پر کھاد کے نمونہ جات حاصل کرکے تجزیہ کیلئے لیبارٹری بھجوا دئیے گئے ہیں۔ ترجمان محکمہ زراعت پنجاب نے کہا ہے کہ جعلی زرعی مداخل فروخت کرنے والے مافیا کے خلاف آہنی ہاتھوں سے نمٹا جارہا ہے اور اس گھناؤنے کاروبار میں ملوث افراد کو قرار واقعی سزا دی جارہی ہے۔ حکومت پنجاب جعلی زرعی مداخل کا کاروبار کرنے والوں کے خلاف زیرو ٹالرلینس پالیسی کے اصول پر عمل پیرا ہے اور اس کاروبار کی بیخ کنی کیلئے تمام ممکنہ کاروائیاں عمل میں لائی جارہی ہیں۔ اس ضمن میں محکمہ زراعت ٹھوس شواہد کی بنا پر ملزمان کے خلاف ہر سطح پر اپنی کاروائی جاری رکھے ہوئے ہے

You Might Also Like

Leave A Comment

جڑے رہیے

نیوز لیٹر

کیلنڈر

اشتہار