مانٹرنگ ڈیسک

 اگرچہ پلاسٹک آلودگی کے انسانی اثرات کے کئی شواہد سامنے آئے ہیں لیکن اب چوہوں پر تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ پلاسٹک کے خردبینی ذرات بلڈ پریشر، کولیسٹرل میں اضافے اور امراضِ قلب کی وجہ بن سکتے ہیں۔
پلاسٹک کی تھیلیاں ندی، نالوں اور دریاؤں سے گزر کر آخرکار سمندر میں پہنچتی ہیں۔ سمندر میں پلاسٹک ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوتے ہیں اور باریک ترین ذرات میں ڈھلنے لگتے ہیں جنہیں مائیکرو پلاسٹک کا نام دیا جاتا ہے۔
جامعہ کیلیفورنیا کی نئی تحقیق میں پلاسٹک کے ایک اور کیمیکل فتھیلیٹس کا جائزہ لیا گیا ہے جو قریباً تمام اقسام کے پلاسٹک میں موجود ہوسکتے ہیں جسے چوہوں پرآزمایا گیا ہے۔
سائنسدانوں کے مطابق یہ اپنی نوعیت کی پہلی تحقیق ہے جس میں پلاسٹک کے عام کیمیکل ڈی سی ایچ پی کے کولیسٹرول اور دل پر اثرات سامنے آئے ہیں۔

You Might Also Like

Leave A Comment

جڑے رہیے

نیوز لیٹر

کیلنڈر

اشتہار