ایشیا اردو

تحریر: محمد عثمان قریشی

چولستان جو مقامی طور پر روہی کے نام سے جانا جاتا ہے۔ یہ مشہور صحرا تقریباً 16,000 مربع کلومیٹر کے رقبے پر مشتمل ہے جو صحرائے تھر تک پھیلا ہوا ہے۔ چولستان کے صحرائی منظر نامے  میں ایک اور دلچسپ امر یہاں کے تاریخی قلعے ہیں، کچھ کے ڈھانچے موجود ہیں اور کچھ بگڑ چکے ہیں۔ قلعہ دراوڑ تاریخی قلعوں کے اس سلسلے کی بہترین زندہ مثال ہے، کچھ مغل دور سے پہلے کے ہیں، لیکن تمام طاقتور مقامی قبیلوں کے ذریعے 16ویں سے 18ویں صدی تک بحال اور توسیع کی گئی۔ دیگر قلعوں میں (تقریباً شمال سے جنوب تک) میر گڑھ، جان گڑھ، مروت گڑھ، موج گڑھ، ڈنگڑھ، خان گڑھ، خیر گڑھ، بجنوت گڑھ اور اسلام گڑھ شامل ہیں۔ یہ ڈھانچے صحرائی منظر نامے پر ایک جال بناتے ہیں۔ انہوں نے صحرائی کارواں کے راستوں کی حفاظت اور اسے فعال بنانے کے لیے خدمات انجام دیں۔ بہاولپور اور چولستان کے لئے نواب آف بہاولپور کے خاندان کی خدمات کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا، یہاں کے قیمتی تاریخی عمارات جیسے بہاولپور کے محلات، درسگاہیں، اسپتال، لائبریریز نواب خاندان کی ہی تعمیر کردہ ہیں جو کہ یہاں کی سیاحت کا ایک اہم مرکز بنتے ہیں۔ اس کے علاوہ صحرائے چولستان میں اونٹ اور جیپ سفاری سیاحوں کو صحرائی زندگی اور ثقافت سیکھنے اور تجربہ کرنے کا موقع فراہم کرتے ہیں۔
ٹورازم ڈویلپمنٹ کارپوریشن آف پنجاب (ٹی ڈی سی پی) سال 2005 سے پاکستان بھر کی عوام کو اس صحرا سے متعارف کروانے اور صحرائی سیاحتی سرگرمی کے طور پر ایک جیپ ریلی کا انعقاد کروارہی ہے۔ ٹی ڈی سی پی چولستان ڈیزرٹ ریلی (سی ڈی آر)، چولستان (ضلع بہاولپور) کے شاندار صحرا میں 2005 سے کامیابی کے ساتھ چل رہی ہے۔ چولستان ڈیزرٹ ریلی 2005 میں شروع ہوئی تھی اور اس کے بعد سے اس میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ آنے والی ریلی اس ایونٹ ک17 ویں ایڈیشن کی نشاندہی کرے گی جو اس کی بڑھتی ہوئی مقبولیت کی عکاسی کرتی ہے۔ یہ تقریب بیرون ملک پاکستان کی ایک مثبت اور نرم تصویر پیش کرتی ہے اور جنوبی پنجاب کے منظر نامے کی حقیقی خوبصورتی کو اجاگر کرتی ہے۔ سیاحت کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ اس طرح کی تقریبات مقامی لوگوں کی روزی روٹی میں بھی اضافہ کرتی ہیں۔ صحرائے چولستان کے قلب میں اس تقریب کے انعقاد کا بنیادی مقصد دنیا کو اس کی تاریخ اور بھرپور ثقافت دکھانا اور اس علاقے کو موسم سرما کے سیاحتی مقام کے طور پر کھولنا ہے۔ ان سرگرمیوں کا واحد مقصد سماجی و اقتصادی حالات کی بہتری اور پائیدار ترقی ہے۔
اس سال ریلی کا انعقاد پنجاب حکومت کی سرپرستی میں ٹورازم ڈویلپمنٹ کارپوریشن آف پنجاب (TDCP) نے تمام ضلعی حکومتوں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر 08 سے 13 فروری 2022 تک کیا ہے جس میں پاکستان بھر سے 100 سے زائد ریلی ڈرائیورز شرکت کریں گے۔ چولستان کی ریت کو مختلف کیٹیگریز میں چیلنج کریں۔ چولستان کے صحرا میں 450 کلومیٹر سے زیادہ کا ریلی کا راستہ دو اضلاع یعنی بہاولپور اور بہاولنگر پر محیط ہے جس میں صحرا کے بڑے قلعے بھی شامل ہیں (فورٹ ڈنگڑھ، قلعہ اسلام گڑھ، ماروٹ فورٹ، قلعہ نواکوٹ، قلعہ موج گڑھ، قلعہ میر گڑھ اور جام گڑھ قلعہ۔ ریلی۔ تین مختلف زمروں میں تقسیم کیا گیا ہے - اسٹاک، تیار اور خواتین کی کیٹیگری۔ اسٹاک اور تیار کیٹیگریز کو مزید 4 کیٹیگریز (اے، بی، سی، ڈی) اور خواتین کیٹیگری اور بائیک ریسرز میں بھی تقسیم کیا گیا ہے۔ پچھلے 2 سالوں سے سیاحوں کی دلچسپی کو مد نظر رکھتے ہوئے، چولستان کے صحرا میں پیرا گلائڈنگ بھی کروائی جاتی ہے جس سے صحرا کا فضائی منظر اور بھی دلکش نظر آتا ہے۔
اگر آپ صحرائی سیاحت کو پسند کرتے ہیں تو پاکستان کے سب سے بڑے موٹرسپورٹ ایونٹ کا حصہ بنئیے ۔ ریلی میں پورے پاکستان اور بیرون ملک سے تقریباً 100 ڈرائیورز اور نیویگیٹرز شرکت کرتے ہیں اور تقریباً 300,000 لوگ ہر سال ریلی دیکھنے آتے ہیں۔ اس ریلی میں خواتین ڈرائیورز بھی شریک ہیں۔ سیاحوں کی سہولت کے لیے TDCP صحرائے چولستان میں قلعہ ڈیراوڑ کے قریب ایک جدید ترین کیمپ سائٹ بھی قائم کرتا ہے۔ ٹی ڈی سی پی نے چولستان کے صحرا میں حال ہی میں ایک خوبصورت ریزارٹ تعمیر کیا ہے جس سے وہاں آنے والے سیاحوں کو بہتر رہائش کے مواقع میسر ہو سکیں گے۔ ٹی ڈی سی پی ڈیراوڑ قلعہ کے قریب ایک ثقافتی شو اور میوزیکل نائٹ کا اہتمام بھی  کرتا ہے جہاں مقامی لوک فنکار سیاحوں اور مقامی کمیونٹی کے سامنے اپنے فن کا مظاہرہ کرتے ہیں اور اس کے بعد آتش بازی کا مظاہرہ ہوتا ہے۔

چولستان آئے ہوئے سیاحوں کوچولستان میں بہت سی اور مقامات دیکھنے کا موقع مل سکتا ہے جن میں؛

ڈیراور قلعہ
شاہی مسجد، چولستان
بہاولپور کے نواب خاندان کا شاہی قبرستان
اصحاب کرام(رض) سے منسوب قبریں
دربار چنن پیر
چاہے آپ ایک جیپ ڈرائیور ہیں جو ریلی کرنے کے شوقین ہیں اور اپنی صلاحیتوں کو جانچنا چاہتے ہیں یا موٹر اسپورٹس کے صرف پیروکار ہیں؛ چاہے ایک پرجوش فوٹوگرافر جو پرجوش لمحات کی تصویر کشی کرنے کا خواہاں ہو، یا کوئی سیاح جو صحرا کے وسط میں دوستوں کے ساتھ کیمپ میں صرف چند راتیں گزارنا چاہتا ہو۔ چاہے آپ جنوبی پنجاب کی تاریخی یادگاروں کی سیر کرنے میں دلچسپی رکھتے ہوں یا اپنے مصروف معمولات سے کچھ دوری اختیار کرنا چاہتے ہوں تو یہ ایونٹ ہر ایک کے لیے کچھ نہ کچھ دلچسپی مہیا کرتا ہے۔

 

You Might Also Like

Leave A Comment

جڑے رہیے

نیوز لیٹر

کیلنڈر

اشتہار