ایشیا اردو

تحریر: ثناءعلیم

 عالمگیر صحت کوریج کا ایک فلیگ شپ پروگرام ہے جس میں غربت کی لکیر سے نیچے بسنے والے افراد کو علاج معالجہ کی مفت سہولیات فراہم کی جاتی ہیں۔ اس پروگرام میں ان ڈور پیشنٹ کی دیکھ بھال اور علاج معالجہ کی سہولت شامل ہے تاہم مستقبل میں اس کے دائرہ کار کو آﺅٹ ڈور مریضوں تک بڑھایا جائے گا۔ مستحقین کا انتخاب بے نظیرانکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے کیا جاتا ہے جس کی تصدیق نادرا کرتی ہے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق قومی خوشحالی سروے کے ذریعے غربت سے متعلق ڈیٹا بیس کو بھی شامل کیا جائے گا۔
اس پروگرام کے تحت کم خرچے والی بیماریوں کے لئے سالانہ 50 ہزار جبکہ 2 لاکھ 50 ہزار روپے ہراس خاندان کو فراہم کئے جا رہے ہیں جن میں 7 ترجیحی بیماریوں میں کسی ایک کی نشاندہی ہو گی۔ پہلے مرحلے میں یہ پروگرام ملک بھر کے 38 اضلاع میں شروع کیا گیا جس میں 32 لاکھ خاندانوں کو رسائی دی گئی۔ 2019ءمیں پروگرام کے دوسرے مرحلے کا آغاز کیا گیا، اس پروگرام کے تحت ایسی بیماریاں جن کے کم اخراجات ہیں فی خاندان 60 ہزار روپے جبکہ ایسی بیماری جس پر اخراجات زیادہ آتے ہوں اس پر فی خاندان 3 لاکھ روپے دیئے گئے اور اس کا دائرہ کار 92 لاکھ خاندانوں تک بڑھایا گیا۔صحت سہولت پروگرام کے تحت 8 کروڑ دس لاکھ سے زائد افراد کو خدمات فراہم کی جارہی ہیں۔توقع ہے کہ جنوری 2022 تک اس کا دائرہ وسیع کرکے 17کروڑ افراد تک پھیلادیا جائے گا اور بجٹ دستاویزات کے مطابق رواں سال 31دسمبر تک پنجاب کی 11کروڑ آبادی کی ہیلتھ انشورنس کی جائے گی۔صرف اسلام آباد اور خیبر پختونخواہ میں صحت سہولت پروگرام کے تحت اب تک 30ارب روپے تقسیم کئے جاچکے ہیں۔جس میں اس سہولت سے وابستہ مختلف ہسپتال شامل ہیں یہ رقوم ہیلتھ انشورنس کی مد میں دی گئیں۔ سیکرٹری صحت عامر اشرف کے مطابق یہ پروگرام جلد ہی بلا تفریق امیر اور غریب سب پر لاگو ہوگا جنوری سے یہ پروگرام بلوچستان سے شروع کیا جائے گا۔صوبہ پنجاب کی حکومت نے رواں مالی سال کے پہلے 2ماہ کے دوران 10۔ارب روپے جاری کئے ہیں، صحت کارڈ کے تحت ادا کی جانے والی رقم ہیلتھ انشورنس کمپنی کے ذریعے ادا کی جارہی ہے جس میں سرکاری اور غیر سرکاری ہسپتال دونوں شامل ہیں۔ پنجاب کے محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ کئیر کے اعدادوشمار کے مطابق صحت سہولت کارڈ کے ذریعے 4لاکھ 12ہزار 597مریضوں کا علاج نجی ہسپتالوں جبکہ 13ہزار 251مریضوں کا علاج سرکاری ہسپتالوں میں کیا گیا۔ آ زاد کشمیر، خیبر پختونخواہ کے قبائلی علاقوں اور تھر پارکر میں بلا تفریق ہر شہری کو مالی امداد کی پیشکش کی جارہی ہے۔ فی الحال یہ پروگرام اسلام آباد ،گلگت وبلتستان اور پنجاب کے غریبوں تک محدود ہے جب کہ دسمبر سے اس پروگرام کو وسعت دی گئی ہے۔ توقع ہے کہ فروری سے سندھ اور بلوچستان کے علاوہ رواں سال کے اختتام تک 3کروڑ 90 لاکھ خاندان استفادہ کر سکیں گے پاکستان میں اس پروگرام سے 500 ہسپتال وابستہ ہیں۔
ملک بھر کی طرح پنجاب حکومت بھی سردار عثمان بزدار کی سربراہی میں صوبے کے شہریوں کی صحت کے لئے اہم اقدامات اٹھارہی ہے،پنجاب کے 7۔ اضلاع میں یونیورسل ہیلتھ انشورنس کا آغاز کیا گیا ہے۔ حکومت پنجاب وفاقی حکومت کے ساتھ مل کر رواں سال صوبہ کی 13کروڑ آ بادی کو خدمات کی فراہمی پر کام کر رہی ہے۔ قومی صحت کارڈ کے پروگرام میں مریضوں کے آپریشن، امراض قلب کے مریضوں کو سٹنٹس ڈالنے، کینسر کے مریضوں کے علاج معالجہ، نیوروسرجیکل پروسیجر، جلے ہوئے مریضوں کے علاج، حادثات میں زخمی ہونے والے افراد، گردے کے مریضوں کے لئے ڈائیلاسز ،انتہائی نگہداشت کی سہولت اور دیگر ضروری طبی امداد فراہم کی جائے گی جبکہ خواتین کے لئے میٹرنٹی پیکیج فراہم کیا گیا ہے۔ رواں مالی سال کے دوران وفاقی حکومت کوشاں ہے کہ اس پروگرام کا دائرہ کار آزاد جموں کشمیر کے 12 لاکھ خاندانوں تک بڑھایا جائے۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے قومی ہیلتھ سروسز ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ وزیر اعظم کے عالمگیر ہیلتھ کوریج ویژن کے تحت وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز نے صوبوں اور علاقہ جات کی شراکت سے صحت سہولت پروگرام وسعت دینے کے لئے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا ہے۔ مریضوں کی97.5 فیصد اطمینان بخش شرح سامنے آئی ہے۔ موجودہ حکومت نے صحت پروگرام کو قبائلی علاقوں تک توسیع دے دی ہے۔ نادرا کے ساتھ رجسٹرڈ معذور افراد کے لئے بھی یہ سہولت دستیاب ہو گی۔ پروگرام کی اہمیت کے پیش نظر حکومت پنجاب اپنے منشور کے تحت تمام شہریوں کو معیاری سہولیات فراہم کرنے کے لئے پاکستان بھر میں صحت سہولت پروگرام کے تحت صحت انصاف کارڈ پروگرام کو وسعت دے گی۔ اس پروگرام کے تحت غریب خاندانوں کو ان ڈور ہیلتھ کیئر سروسز کے لئے مفت ہیلتھ انشورنس فراہم کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مریضوں کے علاج معالجے کے بعد انہیں گھروں میں منتقلی کے لئے ٹرانسپورٹیشن کی سہولت بھی فراہم کی جائے گی۔


تنگ دستی اگر نہ ہو غالب
تن درستی ہزار نعمت ہے

 

You Might Also Like

Leave A Comment

جڑے رہیے

نیوز لیٹر

کیلنڈر

اشتہار