ایشیا اردو

ڈیرہ غازی خان/سٹی رپورٹر

گھروں میں لگے بجلی کے میٹر اتارنے پر سخت مزاحمت ہوگی ایک سے زائد سنگل فیز میٹرز میٹر اتارنے کا فصیلہ حکمرانوں کی نااہلی اور نالائقی کو عیاں کرنے کے ساتھ ساتھ یہ جابرانہ حکمت عملی ہے تاکہ عوام کی بے بسی لاچاری اور غربت کا مذاق اڑایا جا سکے سیاسی و سماجی اور عوامی کی جانب سے شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جو میٹر ادارے کی تمام ریکوارمنٹ پوری کرنے دھکے کھانے اور تذلیل کے ساتھ ساتھ بھاری بھرکم فیس ادا کرکے لگائے گئے جن کی باضابطہ منظوری واپڈا احکام نے دی اب اس کو بجلی چوری سے تعبیر کرنا قابل مذمت ہی نہیں بلکہ شرمناک ہے شہری مفاد کونسل کے کوارڈینیٹر ڈاکٹر محمود، ڈپٹی کوارڈینیٹر غلام حیدر سیال، سفیرامن مولانا قاری جمال عبدالناصر سول سوسائٹی کے سرگرم رہنماء ناظم علی ایڈووکیٹ، محمد عمر چشتی، و دیگر تمام مذہبی سیاسی سماجی شخصیات نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شہریوں کو بجلی چور قرار انسانی حقوق کی توہین ہے جب شہریوں نے واپڈا کی تمام تر ریکوارمنٹ کو پورا کرنے کے بعد میٹر لگواتے ہیں تو انہیں غیرقانی قرار دینا یا بجلی چوری کا عمل قرار دینا ظلم و استحصال کے سوا کچھ نہیں انہوں نے کہا کہ اس کے خلاف تاجر تنظمیوں سول سوسائٹی کے نمائندہ افراد سیاسی جماعتوں سماجی تنظیموں، اساتذہ، خواتین اور ہر طبقہ فکر کے افراد کو یکجا کرکے بھرپور مزاحمت کی جائے گی فوری طور پر لوگوں کو اذیت دینے کا فیصلہ واپس لیا جائے اس سلسلہ میں ہماری چیف جسٹس آف پاکستان سے بھی اپیل ہے کہ وہ فوری نوٹس لیں اور میٹر اتارنے کے عوام کو اذیت و پریشانی میں مبتلا کرنے والے بےہودہ اقدامات پر واپڈا حکام کے خلاف کارروائی کریں اور اس حکومتی فیصلہ کو کالعدم قرار دیا جائے

You Might Also Like

Leave A Comment

جڑے رہیے

نیوز لیٹر

کیلنڈر

اشتہار