ایشیا اردو

چیف سائنٹسٹ ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آبا د محمد نواز میکن نے ضلع سرگودھا  میں گندم کے کاشتکاروں کی آگاہی کے لئے منعقدہ سرسبز کسان کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سرگودھاڈویژن میں گزشتہ سال 17 لاکھ ایکڑ رقبے پر گندم کاشت ہوئی جس سے اوسط پیداوار 28 من فی ایکڑ حاصل ہوئی جبکہ صوبہ پنجاب میں گندم کی اوسط پیداوار30 من فی ایکڑ ہے۔امسال کاشتکار گندم کی کاشت20نومبر تک زیادہ سے زیادہ رقبہ پر مکمل کریں۔ انھوں نے مزید کہا کہ گندم کو منافع بخش بنانے کیلئے بوائی سے قبل ہی اس کی امدادی قیمت بڑھاکر 3000روپے فی 40 کلوگرام  مقررکر دی ہے تاکہ کاشتکارگندم کو ایک منافع بخش فصل کے طور پر زیادہ سے زیادہ رقبہ پر کاشت کریں۔ انہوں نے کاشتکاروں پر زور دیاکہ سرگودھا ڈویژن میں گندم کی زیادہ سے زیادہ رقبے پر کاشت ایک قومی فریضہ کے طور پر کریں اور ایسے رقبے جہاں دھان کی کٹائی کا عمل جاری ہے وہاں کاشتکار مڈھوں کو آگ لگانے سے گریز کریں۔چیف سائنٹسٹ ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آبادنے مزید کہا کہ  زرعی سائنسدان موسمیاتی تبدیلیوں سے نبزر آزما ہونے کے لئے گندم کی نئی اقسام دریافت کر رہے ہیں تاکہ صوبہ کی اوسط پیداوار کو36 من فی ایکڑ تک بڑھایا جا سکے۔ا س کے علاوہ توسیعی کارکنان میگا فارمر گیڈرنگ اور صوبائی و ضلعی سطح پر پیداواری مقابلہ جات کا انعقاد بھی کروا رہے ہیں۔امسال حکومت پنجاب نے گندم کے بیج و دیگر زرعی مداخل پر 2 ارب روپے کی سبسڈی فراہم کی گئی ہے۔ اس موقع پر ڈائریکٹر زراعت توسیع سرگودھا شاہد حسین نے اپنے خطاب میں کہا کہ کسانوں میں تحریک اورترغیب کے ذریعے زیادہ سے زیادہ رقبہ پر گندم کی بروقت کاشت کو یقینی بنایا جا رہا ہے تاکہ گندم کی اضافی پیداوار سے ملک میں فوڈ سیکیورٹی کی صورتحال کو اطمینان بخش بنایا جا سکے۔ امسال ہمیں 18لاکھ ایکڑ گندم کی کاشت کا ٹارگٹ دیا گیا ہے۔گندم کی زیادہ سے زیادہ رقبہ پر کاشت یقینی بنانے کیلئے کاشتکاروں کو جدید پیداواری ٹیکنالوجی کے متعلق آگاہی کیلئے پرنٹ و الیکڑانک میڈیا کے ساتھ میڈیا وینز کا بھی فیلڈ میں استعمال کیا جا رہا ہے۔اس کے علاوہ گندم کے کاشتکاروں کومنظور شدہ اقسام کے بیج،جڑی بوٹی مار زہروں اور جدید مشینری پر سبسڈی فراہم کی جا رہی ہے تاکہ فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کر کے ملکی ضروریات کو پورا کیا جا سکے۔ گندم کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کیلئے حکومت پنجاب نے گندم کی 15نئی اقسام کے 90لاکھ تھیلوں کی کاشتکاروں تک فراہمی کو یقینی بنایا ہے۔کاشتکاروں کی فی ایکڑ پیداواری لاگت میں کمی کیلئے 1200 روپے فی تھیلا خصو صی سبسڈی فراہم کی گئی ہے۔ انہوں نے کاشتکاروں پر زور دیا کہ رواں ماہ میں گندم کی کاشت کو یقینی بنایا جائے۔ اس موقع پر چیف سائنٹسٹ ادارہ گندم ڈاکٹر جاوید اختر نے اپنے خطاب میں کہا کہ بڑھتی ہوئی آبادی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے 2030 تک گندم کی پیداوار36 من فی ایکڑ حاصل کرنا لازمی ہے۔کاشتکار زیادہ گندم کاشت کریں۔صوبہ پنجاب میں ترقی پسند کاشتکاروں نے60 من فی ایکڑ تک پیداوار حاصل کی ہے۔ اس موقع پرنجی کمپنی کے زرعی ماہر،ڈاکٹر سعید اقبال نے گندم کی فصل میں کھادوں کے متوازن استعمال پر تفصیلی روشنی ڈالی اور کاشتکاروں کو سفارش کی کہ وہ گندم کی فصل میں فاسفورسی اورنائٹروجنی کھادوں کے توازن کا خاص خیال رکھیں۔سرسبزکسان کنونشن میں ڈائریکٹر زراعت توسیع ساہیوال ڈویژن چوہدری شہباز اختر، ڈپٹی ڈائریکٹر زرعی اطلاعات پنجاب نوید عصمت کاہلوں سمیت محکمہ زراعت کے افسران اور کسانوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

You Might Also Like

Leave A Comment

جڑے رہیے

نیوز لیٹر

کیلنڈر

اشتہار