ایشیا اردو

رانا احسن علی راجپوت 

ان لوگوں کی کبھی تقدیر نہیں بدلتی جب تک عوام کی اکثریت خود اس کی زمہ داری قبول کرے یہ 75 سالہ فرسودہ جمہوری نظام حکومت سے پاکستان کی کبھی تقدیر نہیں بدلے گی، سب سے پہلے یہ فرسودہ نظام بدلنے کی ضرورت ہے اور یہ تبھی ھوگا جب لوگ احساس کریں گے کہ یہ نظام ہمارا دشمن ہے۔
جمہوری نظام سے صرف شکلیں، پارٹی اور حکومتیں بدلتی ہیں لوگوں کی تقدیر نہیں بدلتی ھمیں اس کیلئے جدو جہد جاری رکھنا ھو گی۔ عوام ووٹ دیتے ہیں حکومت بدلنے کے لیے عوام بڑی دلچسپی کے ساتھ حکومت بدلنے کے لیے حصہ دار بن جاتے ھیں لیکن اس سے صرف حکومتیں بدلتی ہیں وزیراعظم بدلتے ہیں وزراء بدلتے ہیں مگر ھر دفعہ وھی منافق چہرے ادھار لے کے پھر  واپس آ جاتے ہیں جبکہ اس سے صرف جماعت کا عنوان بدلہ ھے ساز و سامان وہی رہتا ہے۔
لوگوں کو یہ غور کرنا چاہیے کہ اس عمل سے ہمارا نظام نہیں بدلتا۔ یہ جمہوری نظام ھی ہے جو غریب اور امیر کو برابر نہیں ہونے دے رہا ہے۔ جو مظلوموں اور کمزوروں کو انصاف کی فراہمی کی راہ میں حائل رکاوٹ ہے۔ لہذا صدارتی نظام حکومت سے جہازی سائز کی کابینہ ختم کر کے ھی ملک کے بنیادی اخراجات و مراعات میں واضح طور پر کمی لائی جا سکتی ھے۔ ھمیں بیرونی قرضوں کے حصول پہ پابندی لگانا ھو گی جو ھر دور حکومت میں اپنی فضول اخراجات، عیاشیاں اور مراعات کے حصول پر مشتمل ھوتے ھیں۔
یاد رکھیں، یہ IMF سے لیئے گئے بھاری بھرکم قرضوں کا بوجھ صرف پاکستانی غریب بے روزگار عوام پر ڈال کر یہ اقتدار کے بھوکے لوگ اپنے پروٹوکول، مراعات، شان و شوکت پہ بے انتہا خرچ کرتے ھیں اور عوام دن بدن بڑھتی ہوئی بےروزگاری اور نفسیاتی دباؤ کا شکار ھوتے جا رھے ھیں۔ ھمیں اس فرسودہ جمہوری نظام کو بدل کر صدارتی نظام حکومت قائم کرنے کی شدید ضرورت ھے ایسا صدارتی نظام جو مکمل طور پر اللہ تعالیٰ کے احکامات پہ عمل پیرا ھو۔
 

You Might Also Like

Leave A Comment

جڑے رہیے

نیوز لیٹر

کیلنڈر

اشتہار