ایشیا اردو

تحریر احمد نواز

کوہلو حالیہ بارشوں اور سیلاب سے شدید متاثرہ ضلع کوہلو شہر سے لیکر دیہاتوں تک تباہی کے مناظر پیش کررہا ہے اور کسی بھی سنسنی کے بغیر حقیقتاً کوہلو ڈوب رہا ہے بلوچستان کے ضلع کوہلو ہمارے میٹھی زبان بلوچی بولنے والے میرے پاکستانی اشک بہانے پر مجبور ہیں نصوبہ، بلاول ٹاوٴن ،اوریانی،تمبیلی ،ماوند ،تمبو پژہ،کاہان سمیت ہر طرف دردناک داستانیں ہیں آج کھلے آسمان تلے بے یارو مددگار پاکستانیوں کا درد ان کے سوا کوئی اور محسوس نہیں کرسکتا ان بے یارو مدد گار انسانوں کا سہارہ آسمان پر ہے اور زمین پر ہم خدا کا وسیلہ ہیں خداداد ایسے نازک وقت میں اپنے تمام تر سیاسی اختلافات اور دیگر اختلافات بھلا دیں سیلاب سے متاثرہ پاکستانی ہماری راہ تک رہے ہیں ان کی آنسوں پوچھیے اپنی احیثیت کے مطابق ان کی مدد کیجئے ایک مرتبہ پھر درد سہنے والی پاکستانی اپنی قوم کے منتظر ہیں کوہلو میں طوفانی بارشوں سے پیدا ہونے والی سیلابی صورتحال تباہی کے المناک داستانے چھوڑ گیابے یارو مدد گار لوگوں نے جان بچانے کیلئے ہستے بستے گھر چھوڑ دئیے لوگ لاچارہوگئے گھر گرگئے سامان برباد ہوگئے جو بچا وہ سمٹ کر جان بچائی ہے  سیلاب متاثرین کی مشکلات ختم ہونے کا نام نہیں لے رہے ٹوٹے پوٹے گھروں سے  بچا کچا سامان لیکر قافلوں کی شکل لوگوں کی منتقلی جاری ہے محفوظ مقامات نہ ملا تو کھلی آسمان اور کچی سڑکیں متاثرین کا ٹھکانہ بن گئے متاثرین کو کچھ نہیں ملا تو شاپر باندھ کر خیمے بنالیئے چٹھائیوں کے چھت تلے متاثرین تیز بارشوں سے سہم گئے 14اگست کی صبح بلاول ٹاؤن میں سیلابی ریلا داخل ہونے سے سب کچھ بہا لے گیا نصوبہ میں کے مختلف علاقوں میں پانی گھروں میں داخل ہونے سے درجنوں گھر پانی میں ڈوب گئے تنگہ ندی میں سیلابی صورتحال سے اوریانی کے مقام پر دردرجنوں کچے مکانات ملبے کے ڈھیر میں تبدیل ہوگئے ہیں سیلاب نے کوہلو کے کئیں بستیاں کو شدید متاثر کیا سیڑ ندی میں آنے والے اونچے درجے کا سیلابی ریلا گھروں میں داخل ہونے سے درجنوں کچے مکانات تباہ ہوگئے ہیں سیلاب سے ہزاروں لوگ بے گھر ہوگئے ہیں کئی تاریخی شہر، گاوٴں،بستیاں اجڑ گئے مسلسل جاری بارشوں نے ہزاروں لوگوں کو نقل مکانی کرنے پر مجبور کردیا کئی بستیوں کے نام و نشان تک مٹ گئے لوگوں کی عمر بھر جمع پونجی سیلابی ریلوں کے نظر ہوگئے سڑکیں دھنس گئیں نصوبہ کچ کو ڈسڑکٹ ہیڈکوارٹر سے ملانے والی سڑک شدید متاثر ہوا لوگوں کا ضلعی ہیڈکوارٹر سے زمینی رابطہ مکمل طور پر کٹ گیا دور دراز علاقوں کے سڑکیں سیلابی ریلوں میں بہہ گئے ہزاروں کی تعداد میں لوگ گھروں میں محصور ہوگئے ہیں مریضوں کو ڈسڑکٹ ہیڈکوارٹر تک رسائی ناممکن ہوگئی مختلف علاقوں کے سیلاب متاثرین کھلے آسمان تلےدن رات بسر کررہے ہیں حکومتی اقدامات امدادی سرگرمیاں بروقت شروع نہ ہونے سے سیلاب کے متاثرین حکومتی امداد نہ ملنے کے خلاف سڑکوں پر نکل گئے متاثرین کا مطالبہ تھا کہ سر چھپانے کے لئے ٹینٹس فراہم کئے جائیں تاکہ معصوم بچوں کو محفوظ کرسکیں لوگ اپنی مدد آپ کے تحت محفوظ مقامات پر منتقل ہونے لگے سیلاب متاثرین پینے کے صاف پانی کے لئے ترس گئے ہیں حالیہ مون سون بارشوں سے کوہلو میں 13قیمتی جانیں نگل گیاخواتین بچوں سمیت 30 کے قریب افراد زخمی ہوئے ہیں طوفانی بارشوں سے 1ہزار سے زائد کچے مکانات مکمل طور پر تباہ ہوگئے ہیں جبکہ 3ہزار کے قریب کچے مکانات کو جزوی نقصان پہنچا 3500 مال مویشی سیلابی ریلوں میں بہہ کر ہلاک ہوئے ہیں کروڑوں روپے کی کھڑی فصلوں میں پانی داخل ہونے سے بری طرح متاثر  ہوئے ہیں صوبائی اور وفاقی حکومت کی جانب سے تاحال سیلاب متاثرین کیلئے کوئی خاص اقدامات دیکھنے کو نہیں مل رہے ہیں بے گھر افراد ملبوں کے نیچے اپنے سامان ڈھونڈنے میں مصروف ہیں اور سیلاب متاثرین سیلاب کیمپس اور خیموں کے نیچے اپنے زندگی گزارہے ہیں کئی علاقوں کے سیلاب متاثرین بے یارو مدگار کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر لاچار ہوگئے ہیں ضلعی انتظامیہ کی رپورٹ کے مطابق لیویز کیو آر ایف اور ایف سی کی مددگار ٹیموں نے 264 افراد کو بروقت ریسکیو کرلیا ہےسیلاب سے متاثرہ خاندانوں کے لئے دو مختلف مقامات پر ریلیف کیمپ قائم کردیئے ہیں  محکمہ صحت کی جانب سے مختلف علاقوں میں 7 فری میڈیکل کیمپ قائم کردیے ہیں متاثرہ خاندانوں میں پی ڈی ایم اے کی جانب سے 450 خاندانوں میں خیمے اور 300 راشن بیگز تقسیم کئے گئے ضلعی انتظامیہ کے فنڈز سے متاثرہ خاندانوں میں 300 راشن فراہم کئے گئے ہیں یہ امدادی سرگرمیاں آٹے میں نمک کے برابر بھی نہیں ہیں متاثرین خیموں اور راشن کے لئے ترس رہے ہیں گھر بہہ گئے فصلیں متاثر ہوئیں تو لوگ خالی ہاتھ ہوگئے ہیں مسلسل بارش جاری ہے کمانے کی ہمت نہیں متاثرین کا کوئی پرساں حال نہیں ایم این اے وفاقی وزیر نارکوٹکس کی جانب سے علاقے کا دورہ تک نہیں کیا گیا ہے لگتا یوں ہے کہ وہ بھول گیا ہے کہ میرے ووٹر کوہلو میں بھی موجود ہیں وہ اس وقت ان مشکلات سے دوچار ہیں متاثرین سے اظہار ہمدردی تک نہیں کی سیلاب متاثرین اظہار ہمدردی کے لئے ترس رہے ہیں اور بے بسی کے تصویر بنے ہوئے حکومتی امداد کے منتظر ہیں

You Might Also Like

Leave A Comment

جڑے رہیے

نیوز لیٹر

کیلنڈر

اشتہار