ایشیا اردو

الیکشن کمیشن میں پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس کی سماعت چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں 3 رکنی کمیشن نے کی۔
پی ٹی آئی کی جانب سے سابق اٹارنی جنرل انور منصور الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے اور دلائل میں کہا کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے سیاسی جماعتوں کی اسکروٹنی خوش آئند ہے، یہ اور بات ہے کہ پی ٹی آئی کی اسکروٹنی پہلے کرلی گئی، اس اسکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ میں کئی خامیاں ہیں، رپورٹ میں بہت سے اعدادوشمارکی سمجھ نہیں آرہی کہ کہاں سے آئے اور کئی اعداد وشمار کو دہرایا گیا ہے۔
انور منصور نے کہا کہ مجھے دو دن پہلے اس کیس میں انگیج کیا گیا، مجھے وقت چاہیے، اس میں کچھ چیزیں دیکھنا چاہوں گا، ہماری کچھ غلطیاں ہیں تو ہم تسلیم کریں گے، اگر کمیٹی کی غلطیاں ہیں تو درست کی جائیں۔
اس موقع پر وکیل اکبر ایس بابر نے کہا کہ اسکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ کے کچھ حصے ہمیں نہیں دیے گئے۔
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے کہا ہے کہ پورٹ کے کچھ حصے خفیہ رکھنے کی اسکروٹنی کمیٹی کی استدعا مسترد کردی ہے، اب کوئی ڈاکیومنٹ خفیہ نہیں ہے۔
سماعت کے دوران اسکروٹنی کمیٹی کے سربراہ اسپیشل سیکرٹری الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے اور کہا کہ ایک ممبرکی ریٹائرمنٹ کے باعث اسکروٹنی کمیٹی غیرفعال ہوگئی ہے، پی پی پی اور ن لیگ کا کیس بھی اسی نوعیت کا ہے۔
اس پر چیف الیکشن کمیشنر نے کہا کہ اسکروٹنی کمیٹی کی تشکیل نو کردی جائے گی۔
الیکشن کمیشن نے تحریری حکم نامہ بھی جاری کردیا ہے۔

You Might Also Like

Leave A Comment

جڑے رہیے

نیوز لیٹر

کیلنڈر

اشتہار