ملتان 

ویمن یونیورسٹی ملتان کے شعبہ کیمسٹری کے زیر اہتمام تین روزہ انٹرنیشنل کانفرنس ، "کیمیکل اینڈ آلائیڈ سائنسز"شروع ہوگئی جس کا عنوان’’جدت اور زندگی کو بڑھوادینے کےلئے تبدیلی کے راستے‘‘ہے افتتاحی سیشن کے مہمان خصوصی وزیراعظم کی ٹاسک فورس برائے سائنس و ٹیکنالوجی کے چیئرمین ڈاکٹر عطا الرحمن تھے جبکہ  ڈاکٹر عامر اعجاز وائس چانسلر محمد نواز شریف انجینرنگ  یونیورسٹی اور ڈاکٹر احمد اعجاز مسعود نے خصوصی شرکت کی۔ کانفرنس کے افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر عطا الرحمن   نے کہا ہے کہ جامعات کو درپیش مسائل سے نمٹنے کیلئے تمام تر وسائل بروئے کار لائیں گے ،ہمارے اعلیٰ تعلیمی ادارے روشن مستقبل کے ضامن ہیں، تحقیق کے فروغ سے عالمی رینکنگ میں بہتر جگہ بنائی جا سکتی ہے آج کے دور میں طلبا کو ایجادات کی طرف آنا ہے پاکستان با صلاحیت اور با ہمت نوجوانوں کا حامل ملک ہیں جہاں ٹیکنالوجی کے مثبت استعمال کی بدولت روشن اور ترقی یافتہ مستبل کی بنیاد رکھی جا سکتی ہے۔ مصنوعی ذہانت کی اہمیت کا احساس کرتے ہوئے حکومت اس شعبے کو فروغ دینے کے لئے ضروری اقدامات کر رہی ہے۔ ڈاکٹر عطا الرحمن نے کہا کہ جدت "مستقبل کی کرنسی ہے" اور یونیورسٹیوں کو اس کا مرکز ہونا چاہیے۔  انہوں نے اس کی وضاحت کرتے ہوئے کہا: “جدت تحقیق کو دولت میں بدل دیتی ہے۔  جب تک ہم اس حقیقت کو تسلیم نہیں کرتے اور اپنے ملک میں ایک مضبوط اختراعی کلچر بنانے پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے کام شروع نہیں کرتے، ہم جدیدیت کی طرف مارچ میں پیچھے رہ جائیں گے۔
وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عظمیٰ قریشی نے کہا کہ کیمکل سائنسز ڈیپارٹمنٹ نے ایک برس قبل جو قدم اٹھایا تھا اس کاثمر ہے آج ہم پھر ایک بار دنیا کے بہترین اساتذہ اورمحقیقین سائنسدان کے ساتھ اس پلیٹ فارم پرموجود ہیں اس کانفرنس کا مقصد محققین ، انجینئروں ، ماہرین تعلیم کے لئے ایک پلیٹ فارم مہیا کرنا ہے۔ تاکہ پوری دنیا کے صنعتی پیشہ ور افراد کیمیائی اور حیاتیاتی علوم میں اپنے تحقیقی نتائج اور ترقیاتی سرگرمیاں پیش کریں۔  ویمن یونیورسٹی ملتان جنوبی پنجاب کی پہلی یونیورسٹی بن گئی ہے جس نے بہت کم وقت میں سات تحقیقی جرائد شائع کیے ہیں جنہیں ایچ ای سی نے Y کیٹیگری میں تسلیم کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سائنس تیزی سے ترقی کررہی ہے۔ اب ریسرچ کے طریقہ کار بھی بدل گئے ہیں کم وقت میں زیادہ نتائج کیلئے کوشش جاری ہیں۔ نئی ایجادات نسل انسانی کیلئے ہورہی ہیں کہ کس طرح انسان کو اس سے فائدہ دیا جاسکتا ہے ڈاکٹر عظمی قریشی نے کہا کہ دنیا کی تیز ی سے بدلتی ہوئی صورت حال میں  کیمسٹری جیسا مضمون اہمیت اختیار کرگیا ہے آج بھی اس شعبے میں جو نمایاں پیشرفت نظر آرہی ہے وہ پوری دنیا کے تحقیقی گروپوں کی اہم شراکت سے ہی ممکن ہوا ہے کیمیکل سائنسز کی وجہ سے صحت کی دیکھ بھال، زراعت، غذائیت، خوراک کی پیداوار، ماحول، صاف پانی اور مختلف درپیش چیلنجوں کا جدید حل تلاش کیا جا سکتا ہے۔آج دنیا کورونا کا شکار ہے جس کا سامنے نئی ایجادات سے کیا جاسکتا ہے جس کےلئے جامعات کو اپنا رول ادا کرنا ہوگا۔ کانفرنس کے پہلے روز ڈاکٹر فیض الحسن۔ڈاکٹر اشفاق احمد،ڈاکٹر شہزاد علی،ڈاکٹر حق نواز،ڈاکٹر عمران توصیف،ڈاکٹر جلات خان،ڈاکٹر ندیم رضا،اور ڈاکٹر عصمہ اپنے ریسرچ پیپر پیش کئے ، کانفرنس میں صادق ویمن یونیورسٹی بہاولپور اور اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے طالبات نے شرکت کی۔کانفرنس کے منتظمین میں  فوکل پرسن ڈاکٹر سارہ مصدق، ڈاکٹر  تنزیلہ رحمن ڈاکٹر عدیلہ سعد شامل ہیں ۔آخر میں وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عظمیٰ قریشی نے مہمانوں، مقررین اور کانفرنس کے شرکاء میں سووینئرز تقسیم کئے۔

You Might Also Like

Leave A Comment

جڑے رہیے

نیوز لیٹر

کیلنڈر

اشتہار