مانٹرنگ ڈیسک

ایران کے سرکاری ٹی وی کی نشریات لائیو ٹرانسمیشن کے دوران ہیک کر لی گئیں۔
برطانوی میڈیا کے مطابق ایران کے سرکاری ٹیم پر لائیو ٹرانسمیشن جاری تھی کی اچانک اسکرین پر ایک ماسک نمودار ہوا جس میں ایران کے روحانی لیڈر آیت اللہ علی خمینی کے گرد آگ کے شعلے دکھائی دے رہے ہیں۔
ہیکر گروپ کی جانب سے خود کو عدالتِ علی (علی کا انصاف) ظاہر کیا گیا۔
سرکاری ٹی وی کی نشریات کو ہیک کیے جانے کا واقعہ پولیس حراست میں دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کرنے والی مہسا امینی کے لیے ہونے والے مظاہرے میں پولیس کے تشدد سے ہونے والی تازہ ترین 3 ہلاکتوں کے بعد سامنے آیا۔
ہیکرز کی جانب سے ہفتے کی شام 6 بجے کی لائیو ٹرانسمیشن میں تعطل پیدا کر کے ایران کے سپریم لیڈر کی تصویر دکھائی گئی جن کے ماتھے کو ٹارگٹ کیا گیا تھا اور اسکرین پر نیچے مہسا امینی اور مظاہروں کے دوران ہلاک ہونے والی مزید 3 خواتین کی تصاویر بھی لگائی گئی تھیں۔
تصویر کے ساتھ جاری ایک کیپشن پر درج تھا اٹھیں اور ہمارا ساتھ دیں جبکہ ایک اور کیپشن پر لکھا تھا آپ کے ہاتھ ہمارے نوجوانوں کے خون سے رنگے ہیں۔
یاد رہے کہ 22 سالہ مہسا امینی کو ایرانی فورسز نے حجاب ٹھیک سے نہ پہننے کے الزام میں گرفتار کیا تھا اور مہسا امینی دوران حراست 16 ستمبر کو انتقال کر گئی تھیں، مہسا کے انتقال ایران سمیت دنیا کے مختلف ممالک میں ایرانی حکومت کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے

You Might Also Like

Leave A Comment

جڑے رہیے

نیوز لیٹر

کیلنڈر

اشتہار