مراسلے میں بتایا گیا ہے کہ ابتدائی تفتیش سے پتہ چلتا ہے کہ خطوط راولپنڈی اسلام آباد کے لیٹر بکس میں پوسٹ کیے گئے تھے، خطوط یکم اپریل کو عدالتوں کے آر اینڈ آئی سیکشن میں پہنچائے گئے۔
تمام پوسٹ ماسٹر جنرل ملک بھر کے تمام دفاتر کو الرٹ رکھیں۔ اعلیٰ عدلیہ کو مشتبہ خطوط کی ترسیل کے تناظر میں تمام ہائی پروفائل شخصیات و دفاتر کو ارسال کی گئی میلز بارے چوکس رہ کر مناسب احتیاط برتی جائے۔ پوسٹل آپریشنل عملے کی حفاظت اولین ذمہ داری اور اولین ترجیح ہے اس کو یقینی بنایا جائے۔
ہر ضروری سامان جو ایسے حالات میں درکار ہو، جیسے دستانے، ماسک وغیرہ، متعلقہ عملے کو میل کو ہینڈل کرنے کے لیے فراہم کیے جائیں۔  لیٹر بکس کی کلیئرنس کے بعد ڈاک خانوں میں لائے جانے والے ڈاک کے مضامین کو احتیاط سے ہینڈل کیا جانا چاہیے۔
اگر میل آرٹیکلز میں کوئی غیر توجہ شدہ اور مشتبہ مواد دیکھا جاتا ہے تو اس کی اطلاع فوری طور پر ڈیوٹی پر موجود سپروائزر، مقامی انتظامیہ اور متعلقہ یونٹ اور سرکل کے سربراہ کو دی جائے۔ ‏کاؤنٹرز، ڈی ایم او ایس، ڈلیوری پوسٹ آفسز پر تعینات پوسٹل اسٹاف کو بھی ہدایت دی جائے کہ وہ میل بکنگ، چھانٹی، ترسیل اور ڈیلیور کرتے وقت چوکس رہیں۔ خاص طور پر سپریم/ ہائی کورٹس کے ججوں/ سفارت کاروں/ اعلیٰ شخصیات کے لیے میل کا بغور جائزہ لیا جائے اور اسے متعلقہ دفتر کے آر اینڈ آئی سیکشن میں پہنچایا جانا چاہیے۔
واضح رہے کہ اسلام آباد اور لاہور ہائیکورٹ کے ججز کو دھمکی آمیز خط موصول ہوئے ہیں۔

You Might Also Like

Leave A Comment

جڑے رہیے

نیوز لیٹر

کیلنڈر

اشتہار