مانٹرنگ ڈیسک 

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق سٹی کالج آف نیویارک کے شعبہ طبیعات کے سربراہ ڈاکٹر مینن کے نام گزشتہ برس ایک پیکٹ موصول ہوا تھا جو وبا کے دوران جامعہ کے بند ہونے کے باعث پروفیسر صاحب تک نہیں پہنچ سکا تھا۔
یہ پیکٹ ایک سال سے زائد عرصے تک جامعہ کے ڈاک کے کمرے میں پڑا رہا تھا۔ حال ہی میں یونیورسٹی کھلی تو عملے نے پیکٹ کو پروفیسر صاحب تک پہنچایا۔ پیکٹ میں ایک لاکھ 80 ہزار مالیت کے 50 اور 100 ڈالر کرنسی نوٹوں کے بنڈل تھے۔
پیکٹ سے ملنے والے ایک خط کے مطابق ڈالرز بھیجنے والا کوئی اور نہیں بلکہ اسی  کالج میں فزکس اور ریاضی کا سابق طالب علم ہے جو اب ایک کامیاب سائنس دان بن چکا ہے اور یہ رقم ضرورت مند طلبا کو عطیہ کرنا چاہتا ہے۔
تاہم جب ڈاکٹر مینن نے ماضی کے ریکارڈ چیک کیے تو اس نام کا کوئی بھی طالب علم سٹی کالج میں زیر تعلیم نہیں رہا تھا جس کا مطلب ہے کہ ضرورت مند طلبا کی مدد کرنے والا اپنا نام صیغہ راز میں رکھنا چاہتا ہے۔

You Might Also Like

Leave A Comment

جڑے رہیے

نیوز لیٹر

کیلنڈر

اشتہار