ایشیا اردو

گندم کی زیادہ پیداوار کے سلسل میں محکمہ زراعت پنجاب کے تحت بھرپور آگاہی مہم جاری ہے۔ اس سلسلہ میں سنٹرل کاٹن ریسرچ انسٹیٹیوٹ ملتان میں کسان کنونشن کا  انعقاد کیا گیا۔اس کنونشن میں ڈائریکٹر جنرل واٹر مینجمنٹ جنوبی پنجاب ظفر اللہ سندھو،پروفیسر ڈاکٹر شفقت سعید،ڈائریکٹر زراعت توسیع شہزادصابرسمیت دیگر زرعی ماہرین گندم کی مکمل پیداواری ٹیکنالوجی بارے شرکا کو آگاہی دی۔اس موقع پر زرعی نمائش کا بھی اہتمام کیا گیا۔اس موقع پر وزیر زراعت پنجاب سید حسین جہانیان گردیزی کی ہدایت کے مطابق  ڈائریکٹر زراعت توسیع ملتان نے ان کا پیغام پڑھ کر سنایا جس میں انہوں نے کاشتکاروں سے کہا کہ صوبہ پنجاب کے کسان کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ وہ نہ صرف اپنی ضروریات پوری کرنے کے لئے گندم اُگاتا ہے بلکہ ملک بھر کو گندم کی فراہمی میں بھی اپنا حصہ ڈالتا ہے۔ صوبہ پنجاب گندم کی قومی پیداوار کا  75فیصد حصہ پیدا کرتا ہے۔حکومت کی کسان دوست پالیسیوں اور کاشتکاروں کی محنت کے باعث گزشتہ برس گندم کی فصل صوبہ پنجاب میں 1 کروڑ62 لاکھ ایکڑ پر کاشت سے 2کروڑ32 ہزار میٹرک ٹن پیداوار حاصل ہوئی۔  امسال صوبہ پنجاب کے لئے گندم کی کاشت کا ہدف1کروڑ67 لاکھ ایکڑ جبکہ پیداواری ہدف2 کروڑ10 لاکھ میٹرک ٹن مقرر کیا گیا ہے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب نے گندم کی امدادی قیمت 3000روپے فی 40کلو گرام بوائی سے قبل ہی مقرر کر دی ہے تاکہ گندم کے کاشتکاروں کی نہ صرف حوصلہ افزائی ہو بلکہ انہیں اُن کی محنت کا معقول معاوضہ بھی یقینی بنایا جاسکے اور وہ گندم کو منافع بخش فصل کے طور پر کاشت کرکے فی ایکڑ زیادہ پیداوار حاصل کریں۔انہوں نے اپنے پیغام میں مزید کہا کہ حکومت پنجاب گندم کے زیرِ کاشت رقبہ اور پیداوار میں اضافہ کے لئے کاشتکاروں کوگندم کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کے قومی منصوبہ کے تحت سبسڈی کی سہولت اور ترغیبات فراہم کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ  موجودہ منتخب حکومت کو اس حقیقت کا مکمل ادراک ہے کہ ملک میں فوڈ سیکیورٹی کے حصول کے لئے  قومی سطح پر گندم کی پیداوار میں اضافہ ناگزیر ہے۔گندم کی پیداوار میں اضافہ کے قومی منصوبہ کے تحت12 ارب59 کروڑ روپے کی لاگت سیگندم کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کیلئے کاشتکاروں کوگندم کی منظور شدہ اقسام کے بیج و دیگرزرعی مداخل سبسڈی پرفراہم کی جارہی ہے۔اس سال گندم کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کے لئے کاشتکاروں کوگندم کی منظور شدہ اقسام کے بیج 1200 روپے فی بیگ اور جڑی بوٹی مار زہروں بھی سبسڈی فراہم کی جائے گی۔اس کے علاوہ گندم کی مشینی کاشت کو فروغ دینے کیلئے کاشتکاروں کو اربوں روپے کی جدید زرعی مشینری 50 فیصد سبسڈی پر فراہمی کے پروگرام پر بھی عملدرآمد جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ  گزشتہ سال ملتان ڈویژن میں 18لاکھ ایکڑ سے زیادہ رقبہ پر گندم کاشت ہوئی جس سے 26لاکھ ٹن سے زائد پیداوار حاصل ہوئی۔ امسال بھی کاشتکارزیادہ رقبہ پر گندم کی کاشت کریں گے۔انہوں نے کہا کہ سیلاب کی وجہ سے متاثرہ علاقوں میں گھروں میں رکھے ہوئے گندم کے بیج کو بھی نقصان پہنچا ہے اور اس صورتحال میں آئندہ فصل سے بھرپور پیداوار کا حصول ضروری ہے تاکہ ملک میں فوڈ سیکیورٹی کو یقینی بنایا جاسکے۔حکومت پنجاب کو احساس ہے کہ اس صورتحال میں کاشتکاروں کے ساتھ کھڑا ہونے کی ضرور ت ہے اس لئے سیلاب زدہ علاقوں میں کاشتکاروں کو زرعی لوازمات پر سبسڈی کی سہولت فراہم کی جائے گی۔کاشتکاروں کو گندم کی جدید پیداواری ٹیکنالوجی کے متعلق آگاہی اور فنی رہنمائی کے لئے نہ صرف محکمہ زراعت توسیع کا عملہ کاشتکاروں کے شانہ بشانہ فیلڈ میں موجود رہے گا بلکہ پرنٹ،الیکٹرانک اورڈیجیٹل میڈیا کو بھی استعمال کیا جارہا ہے تاکہ فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کے ہدف کا حصول یقینی بنایا جاسکے۔انہوں نے کہا کہ  کاشتکار حکومت پنجاب کے جاری کسان دوست منصوبوں سے بھرپور فائدہ اٹھائیں اور گندم کو زیادہ سے زیادہ رقبہ پر کاشت کرکے صوبہ پنجاب کے گندم کے پیداواری ہدف کے حصول اور فوڈ سیکیورٹی کو یقینی بنانے میں اپنا قومی کردار ادا کریں۔کسان کنونشن میں سیکشن آفیسر رانا مبشر حسن،ڈپٹی ڈائریکٹر زرعی اطلاعات نوید عصمت کاہلوں سمیت محکمہ زراعت کے افسران نے شرکت کی۔

You Might Also Like

Leave A Comment

جڑے رہیے

نیوز لیٹر

کیلنڈر

اشتہار