پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم سرکار فیل ہو چکی، دو خاندانوں کی وجہ سے ملک ڈوب رہا ہے، کوئی بھی انہیں پیسے دینے کو تیار نہیں، اب تو سعودی عرب نےبھی انکار کر دیا۔
رول آف لا کانفرنس میں ویڈیو لنک کے ذریعے وکلا سےخطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ آئی ایم ایف اس وقت قرضہ دے گا جب ان کی شرائط مانی جائیں گی، پاکستان میں سری لنکا جیسی صورتحال زیادہ دورہ نہیں، حالات کی بہتری کا واحد راستہ صاف اور شفاف الیکشن ہیں۔
چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ ملک کی تاریخ میں اتنا بڑا کرائسزنہیں آیا جو آچکا ہے، پاکستان دلدل میں پھنسا ہوا ہے، وکلا پاکستان کواس دلدل سےنکال سکتے ہیں، ایک آدمی نے سازش کر کے رجیم چینج کا فیصلہ کیا، ایک آدمی کے فیصلے کی وجہ سے حکومت گرائی گئی۔
عمران خان نے کہا کہ یہ حکومت فیل ہو چکی ہے، سعودی عرب نے بھی کہہ دیا ہے کہ اب پیسے نہیں دیں گے، انہوں نے 8 ماہ میں دنیا کے چکر لگا لیے ہیں، بلاول زرداری تو کبھی پاکستان میں ملتا ہی نہیں، ان کو کوئی بھی پیسے نہیں دے رہا، اب تو سعودی عرب نے بھی انکار کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دوخاندانوں کے 30 سالہ اقتدار کی وجہ سے بھارت، بنگلا دیش آگے نکل گئے، دو خاندانوں کی دولت میں اضافہ ہوا لیکن پاکستان ڈوب رہا ہے، آج دنیا کہہ رہی ہے پاکستان کے حالات سری لنکا جیسے ہونے لگے ہیں، کوئی تصور بھی نہیں کر سکتا تھا آج ایل سیز کھولنے کے لیے پیسے نہیں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ قرضوں کا ڈیفالٹ رسک خطرناک سطح تک پہنچ گیا ہے، آئی ایم ایف شرائط ماننے سے بجلی، گیس، ڈیزل کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہو گا، ملک میں بے روزگاری بڑھ رہی ہے اور فیکٹریاں بند ہو رہی ہیں، مسائل سےنکلنے کا ایک ہی راستہ رول آف لا ہے، ملک میں کمزور اور طاقت ور کے لیے ایک ہی قانون ہونا چاہیے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ اللہ کا حکم ہے اپنے نبیؐ کی زندگی سے سیکھو، مدینہ کی ریاست میں سب سے پہلے رول آف لا قائم کیا گیا تھا، ہمارے پیارے نبیؐ نے دنیا کی امامت کی تھی، پہلے انصاف ہوتا ہے پھر خوشحالی آتی ہے، نامور ڈاکوؤں پر اربوں روپے کے کیسز تھے انہیں سازش کے تحت اقتدار پر بٹھایا گیا، ان نامور ڈاکوؤں نے اپنے سارے کیسز معاف کرا لیے۔
انہوں نے کہا کہ دنیا کا کوئی ایک ملک بتا دیں جس نے ملک لوٹا ہو اور اسے این آر او دیا گیا ہو، ہماری حکومت میں انڈسٹریز، زراعت گروتھ کر رہی تھی، ہمارے دورمیں معیشت 6 فیصد پر گروتھ کر رہی تھی، 30 سال معیشت کو تباہ کرنے والے آج معیشت کیسے ٹھیک کر سکتے ہیں؟ پاکستان میں رول آف لا کی اسٹرگل ہے، طاقت ور کو قانون کے نیچے لانا ہو گا، جب تک لوگوں کو انصاف کے نظام پر اعتماد نہیں ہو گا تب تک خوشحالی نہیں آئے گی۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ ہمارے دور میں ریکارڈ ایکسپورٹ ہو رہی تھی، ملک کو اس دلدل سے اوورسیز پاکستانی نکال سکتے ہیں، مسلم لیگ کے گزشتہ 5 برسوں میں ایکسپورٹ نہیں بڑھی تھی، قبضہ گروپس اوورسیز پاکستانیوں کے پلاٹس پر قبضہ کر لیتے ہیں وہ انویسٹمنٹ کیسے کریں گے؟ امریکا، یورپ، مڈل ایسٹ، سعودی عرب، دبئی میں کسی نے سنا ہے کہ وہاں قبضہ گروپ ہے؟
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سارے چور اوپر آکر بیٹھ گئے ہیں، انہوں نے اسمبلی میں ایسا قانون پاس کیا جس کی کوئی مثال نہیں ملتی، ایسی ترمیم کی ہے ایک ایک ڈاکو بچ گیا ہے، پہلے مشرف اور اب باجوہ نے این آر او ٹو دیا، ہم سب کو مل کر رول آف لا کے لیے جدوجہد کرنا ہو گی، یہ جہاد ہے ظلم اور ناانصافی کا مقابلہ کرنا جہاد ہے، سب سے بڑی پارٹی کا ہیڈ ہوں اپنی ایف آئی آر درج نہیں کرا سکا، عام آدمی کے ساتھ کیا سلوک ہو گا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ اعظم سواتی کو ایک سچی ٹویٹ کرنے پر تشدد کا نشانہ بنایا گیا، اعظم سواتی پر ظلم کیا گیا، کیا وہ اتنا بڑا فرعون تھا جس پر کوئی ٹویٹ نہیں کر سکتا، شہبازگل پر بھی تشدد کیا گیا، وکلا کمیونٹی کی ذمہ داری تھی اس معاملے پر پہلے اسٹینڈ لیتے، شہباز شریف کی ویڈیو بھارتی چینلز پر چل رہی ہے کہتا ہے سبق سیکھ لیا ہے ہندوستان سے دوستی کرنی چاہیے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ نریندر مودی نے کشمیریوں کا قتل کیا، کیا شہباز شریف کو کشمیریوں کی قربانیوں کی کوئی فکر نہیں، یہ دنیا سے پیسے مانگ رہے ہیں اپنے پیسے سارے باہر رکھے ہوئے ہیں، وکلا سے کہتا ہوں یہ سیاست نہیں ’انصاف کےلیے جہاد‘ ہے۔
اپنے خطاب میں انہوں نے مزید کہا کہ آزاد عدلیہ کے لیے پہلے جیل کاٹ چکا ہوں اب پھر آزاد عدلیہ کے لیے نکلا ہوں، اپنے اوپر حملے کے پلان بارے تین ماہ پہلے بتا دیا تھا، پولیس، سی ٹی ڈی نے جے آئی ٹی میں آنے سے انکار کر دیا، پولیس منتخب حکومت کی سننے کے بجائے طاقت ور لوگوں کی بات مان رہی ہے، جس نے عدالت میں کہا ایک شوٹر ہے، اس کا اپنا بیان تھا ایک چھت پر اور شوٹر تھا، عدالت میں جا کر اس نے بیان بدل لیا۔
عمران خان نے کہا کہ جے آئی ٹی کو ثبوتاژ کیا جا رہا ہے، جو کچھ کیا جا رہا ہے اب پورا یقین ہو گیا ہے تین بڑی طاقتور شخصیات نے ایسا کیا، اگر بچنا ہے تو ملک میں انصاف کا نظام لانا ہو گا، ظلم کا نظام چل سکتا مگر کفر کا نہیں، یہ پیسے لینے کے لیے سیلاب کو بھی بیچ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بھکاریوں کی طرح پیسے مانگ مانگ کر آج اپنی عزت کھو بیٹھے ہیں، بھارت ہمیں کہہ رہا ہے پہلے دہشت گردی ختم کرو پھر بات ہو گی، اس سے زیادہ ذلت پہلے نہیں دیکھی۔

You Might Also Like

Leave A Comment

جڑے رہیے

نیوز لیٹر

کیلنڈر

اشتہار