ایشیا اردو

پی ٹی آئی رہنما کوارڈینیٹر ہیومن رائٹس ساؤتھ پنجاب وزارت انسانی حقوق و اقلیتی امور پنجاب قربان فاطمہ نے کہا ہے کہ مفیداور فلاحی معاشرے کی تشکیل کیلئے بین المذاہب ہم آہنگی کا قیام نہایت ضروری ہے۔ معاشرے سے انتہا پسندی اور فرقہ واریت کے رجحانات کو ختم کرنے کیلئے تمام مذاہب کا یکساں احترام کرناہوگا اور عدم برداشت کے رویوں کی نفی کرنا ہوگی۔ اسلامی فلاحی ریاست میں اسلامی تعلیمات کے مطابق تمام مذاہب کو یکساں احترام و آزادی حاصل ہے۔ جس پر عمل پیرا ہوکر دین و دنیا میں کامیابی حاصل کی جاسکتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز  وزارت انسانی حقوق و اقلیتی امور پنجاب کے زیر اہتمامProject Introductory Meetingvon Supporting Governament to pilot Interfaith Harmony Council in  ضلع ملتان کی ضلعی بین المذاہب ٹیم کی تربیتی ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر محمد انصر ایڈیشنل سیکرٹری ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ ساؤتھ پنجاب‘ مزمل یار‘ ڈویژنل ڈائریکٹر سوشل ویلفیئر‘عبدالماجد وٹو‘ شاہد ندیم ودیگر افراد اس موقع پر موجود تھے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈویژنل ڈائریکٹر مزمل یار نے کہا بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کیلئے وزارت انسانی حقوق نے ضلعی اور یونین کونسل سطح پر کمیٹیاں تشکیل دی ہیں۔ جو اپنے دائرہ کار میں بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کیلئے کام کریں گی۔ اور کسی بھی ناگہانی صورتحال میں اپنے اجلاس میں مقامی سطح پر مسائل حل کریں گی۔ ملتان میں تمام مکاتب فکر پر مشتمل 15 رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ جو ضلع میں ہم آہنگی کے فروغ کیلئے بھر پور کردار ادا کریگی۔ اس موقع پر قربان فاطمہ کوارڈینیٹر ہیومن رائٹس ساؤتھ پنجاب اور دیگر مہمانان گرامی نے شرکا میں سرٹیفکیٹ تقسیم کیے۔اس موقع پر حافظ معین خالد‘ علامہ عبدالحنان حیدری‘ قاری عثمان مدنی‘ پادری عمانول تبسم‘ عابدہ نازش‘ پیر حیمد صدرپوری‘ راؤ نعیم‘ روبینہ انصاری‘ فیری سلطان‘ ثناء معبین‘ ثانیہ مرزا‘ گل نسرین‘ وحیدہ رانی‘ ثوبیہ عاصم‘ آصف رضا زیدی‘ محمد حبیب چشتی‘ شکنتلہ دیوی ودیگر شخصیات موجود تھے

You Might Also Like

Leave A Comment

جڑے رہیے

نیوز لیٹر

کیلنڈر

اشتہار