ترجمان محکمہ زراعت پنجاب کے مطابق گندم کی کٹائی، گہائی اور سنبھال سب سے اہم مرحلہ ہوتا ہے۔ گندم کی کٹائی اور گہائی کے دوران بے احتیاطی کرنے سے پیداوار میں 10 تا12فیصد تک نقصانات کا سامنا بھی کرنے کا اندیشہ موجود ہوتا ہے۔ترجمان محکمہ زراعت پنجاب نے کہا کہ کاشتکار گندم کی بروقت سنبھال کیلئے مزدوروں،ریپر،تھریشر،ٹریکٹر ترپال یا پلاسٹک چادر اور کمبائن ہارویسٹر کا انتظام کر لیں۔اگر فصل کمبائن ہارویسٹر سے برداشت کرنی ہو تو توڑی یا بھوسہ کی سنبھال کیلئے ویٹ سٹرا چاپر کا استعمال بھی کیا جا سکتا ہے۔کاشتکار گندم کی کٹائی سے قبل ٹیلی ویژن یا ریڈیو سے نشر ہونے والی موسمی پیشن گوئی کے مطابق انتظامات مکمل کریں۔بارش ہونے کی صورت میں کٹائی گہائی روک دیں اور اس وقت تک دوبارہ شروع نہ کریں جب تک موسم ٹھیک نہ ہو جائے اور کٹائی شدہ گندم کو چادر یا ترپال سے فوراً ڈھانپ دیں۔کٹائی کے بعد بھریاں قدرے چھوٹی باندھیں اور سٹّوں کا رُخ ایک ہی طرف رکھیں۔کھلیان چھوٹے رکھیں اور اونچے کھیتوں میں لگائیں اور ان کے اردگرد کھائی ضرور بنائی جائے۔ترجمان محکمہ زراعت نے مزید کہا کہ کاشتکار گندم کی برداشت کے دوران اگلے سال کی فصل کے بیج کی تیاری صیحح طریقے سے کریں۔فصل کو برداشت سے قبل جڑی بوٹیوں،کانگیاری اور غیر اقسام کے پودوں سے صاف کرلیں۔فصل کی ہر قسم کیلئے علیحدہ کھلیان لگائیں اور ہر قسم کی گہائی سے پہلے اور بعد میں تھریشر یا کمبائن ہارویسٹر کو اچھی طرح صاف کر لیں اور پہلی ایک یا دو بوریوں کا بیج نہ رکھیں۔بیج ڈالتے وقت گندم کی قسم کا نام ضرور لکھیں۔بیج کیلئے محفوظ کئے گئے دانوں میں نمی کا تناسب 10 فیصد تک ہونا چاہیے۔

You Might Also Like

Leave A Comment

جڑے رہیے

نیوز لیٹر

کیلنڈر

اشتہار