موسمی بیماریوں جیسے نزلہ زکام، بخار یا کھانسی وغیرہ کے بعد خطرہ ہوتا ہے کہ جراثیم ایک سے دوسرے فرد میں منتقل نہ ہو جائیں اور اس کے لیے گھر میں کافی صفائی کی جاتی ہے۔
مگر کیا بیماری کے بعد کسی فرد کو اپنا ٹوتھ برش بھی تبدیل کرلینا چاہیے؟ کیونکہ ایسا ممکن ہے کہ ٹوتھ برش کا براہ راست جراثیموں سے سامنا ہوتا ہو۔
بچے پیدائش کے وقت روتےکیوں ہیں؟
اس سوال کا مختصر جواب ہاں ہے۔
طبی ماہرین کی جانب سے بیماری کے بعد صحت یاب ہونے پر ٹوتھ برش تبدیل کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔
خاص طور پر اگر منہ میں چھالوں، فلو، گلے کی خراش یا نزلہ زکام کا سامنا ہوا ہو۔
سانس کی بو سے فوری نجات کیسے پائیں؟
جراثیم ٹوتھ برش میں 24 گھنٹے سے کئی ہفتوں تک زندہ رہ سکتے ہیں، اس کا انحصار بیماری کی قسم یا بیکٹریا کی اقسام پر ہوتا ہے۔
مثال کے طور پر فلو وائرس ایک ٹوتھ برش پر 3 دن تک زندہ رہ سکتا ہے، البتہ بیماری سے سنبھلنے کے بعد ٹوتھ برش کے استعمال سے دوبارہ بیمار ہونے کا خطرہ بہت زیادہ نہیں ہوتا۔
مگر پھر بھی بیمار ہونے سے بہتر ہے کہ احتیاط کرلی جائے۔
کچھ افراد کو اکثر پیٹ میں اضافی گیس کے مسئلے کا سامنا کیوں ہوتا ہے؟
ماہرین نے اس حوالے سے چند دیگر نکات بھی بیان کیے ہیں جو درج ذیل ہیں۔
بیماری کے دوران ٹوتھ برش نہ بدلیں
ماہرین کے مطابق جب آپ بیمار ہوں تو اس وقت ٹوتھ برش بدلنے سے گریز کریں اور صحت یاب ہونے پر ہی یہ فیصلہ کریں۔
ٹوتھ برش کیپ کا استعمال نہ کریں
ویسے سننے میں تو یہ عجیب محسوس ہوتا ہے مگر بیمار افراد کے ٹوتھ برش کو کھلی فضا میں چھوڑ دینا بہتر ہوتا ہے۔
ڈپریشن سے نجات دلانے کے لیے بہترین غذائیں
ماہرین کے مطابق ٹوتھ برش پر زندہ رہنے والے بیشتر جراثیم آکسیجن سے مر جاتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ جب ٹوتھ برش مکمل خشک ہوتا ہے تو اس پر موجود بیشتر بیکٹریا کا خاتمہ ہو جاتا ہے۔
اس کے برعکس ٹوتھ برش کیپ کے استعمال سے بیکٹریا کی تعداد میں بہت زیادہ اضافہ ہو جاتا ہے۔
اگر پھینکنا نہیں چاہتے تو ڈس انفیکٹ کریں
ماہرین کے مطابق اگر آپ ٹوتھ برش کو پھینکنا نہیں چاہتے تو اسے ڈس انفیکٹ کریں۔
اگر ایک مکھی کھانے پر بیٹھ جائے تو کیا اسے کھانا محفوظ ہوتا ہے؟
انہوں نے بتایا کہ اس مقصد کے لیے ٹوتھ برش کو اینٹی بیکٹریل ماؤتھ واش میں بھگو سکتے ہیں، بیکنگ سوڈا کا پیسٹ اور سرکے کو بھی استعمال کر سکتے ہیں۔
ماہرین نے صحت مند افراد کو بھی ٹوتھ برش کو روزانہ کی بنیاد پر صاف کرنے کا مشورہ دیا ہے اور نیم گرم پانی سے دھو کر رکھنے کا کہا ہے۔
ٹوتھ برش کو ہر 3 ماہ تبدیل کریں (بیماری کی صورت میں ایسا جلد کریں)
سفر کے دوران متلی اور سر چکرانے سے بچانے میں مددگار آسان طریقے
ماہرین کے مطابق آپ بیمار ہوں یا نہ ہوں، ٹوتھ برش کو ہر 3 ماہ بعد تبدیل کر دینا چاہیے کیونکہ وقت کے ساتھ اس پر جراثیم جمع ہونے لگتے ہیں۔
خاص طور پر جب ٹوتھ برش پر موجود رنگین ریشوں کا رنگ مدھم ہو جائے تو یہ اس کے بدلنے کی نشانی ہوتی ہے۔
نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔

 

You Might Also Like

Leave A Comment

جڑے رہیے

نیوز لیٹر

کیلنڈر

اشتہار