ایشیا اردو

تحریر: چوہدری خالد رسول،انفارمیشن
    روئے زمین کی جغرافیائی حدود میں تبدیلیوں کا سلسلہ جاری و ساری ہے،دنیا بھر کے براعظموں میں نشیب و فراز آتے رہے ہیں اور ان تبدیلیوں کی وجہ سے ممالک ٹوٹتے رہے اور اسی تسلسل کے باعث نئے سے نئے ملک وجود میں آتے رہے ہیں،ساتھ ہی نئے نظریات بھی وجود میں آتے رہے،دنیا میں وہی ممالک اپنا وجودو تشخص برقرار رکھنے میں کامیاب رہے ہیں جو اختیارات کی نچلی سطح پر منتقل رکھتے ہیں،ماہرین عمرانیات کا کہنا ہے کہ مستقبل قریب میں وہی ممالک اپنا وجود قائم رکھیں گے جو اقتدار کی مرکزیت کو ختم کرکے اس کی نچلی سطح پر منتقلی کو یقینی بنائیں گے۔دنیا بھر کی جمہوری حکومتوں کا موازنہ کیا جائے تو یہ بات عیاں ہوتی ہے کہ اختیارات کو فرد واحد کے ہاتھوں میں رکھنے سے اس ملک کی بنیادیں ہل جاتی ہیں اور وہ کمزور سے کمزور ہوکر ٹکروں میں مں نقسم ہو جاتا ہے،برصغیر،یو ایس ایس آر اور دیگر ممالک اس کی واضع مثال ہیں۔
    اختیارات کی نچلی سطح پر منتقلی اب وقت کی اہم ترین ضرورت بن چکا ہے،پوری دنیا میں اب انتہائی چھوٹے بلاکس،اضلاع اور نئے صوبوں کو تشکیل دے کر اختیارات نچلی سطح پر منتقل کئے جارہے ہیں جس سے دنیا بھر میں احساس محرومی کو دور کیا جارہا ہے،وطن عزیز پاکستان کی بات کی جائے تو یہاں بھی اختیارات کی نچلی سطح پر منتقلی کا عمل شدت سے محسوس کیا جارہا ہے،چھوٹے چھوٹے انتظامی یونٹس بنا کر منتخب عوامی نمائندوں کو مقامی سیٹ اپ میں بھرپور نمائندگی کو یقینی بنایا جارہا ہے،پاکستان تحریک انصاف کی وفاقی اور صوبائی حکومتیں اختیارات کی نچلی سطح پر منتقلی کو اپنے منشور کا حصہ بنا کر اس کیلئے عملی اقدامات کو بھی یقینی بنانے میں مصروف عمل ہے۔
    جنوبی پنجاب کی بات کی جائے تو ہمیں پتہ چلتا ہے کہ اس خطہ کو ہمیشہ اختیارات سے محروم رکھ کر اس کی عوام کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کیا گیا،یوں اس خطہ کے باسیوں میں احساس محرومی کا پایا جاتا ایک قدرتی عمل ہے،اس خطہ سے سب سے بڑی زیادتی یہ بھی کی جاتی رہی کہ اول تو یہاں کے لوگوں کا معیار زندگی بلند رکھنے کیلئے انتہائی کم فنڈز رکھے جاتے اور پھر انھیں بھی یہاں سے شفٹ کرکے اپر پنجاب کے میگا پراجیکٹس پر لگا دئیے جاتے تھے اور یہاں کے رہائشی اپنے مسیحا کی دلوں میں آس لگائے راہ تکتے رہتے۔پاکستان تحریک انصاف کی صوبائی حکومت نے وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان احمد خان بزدار کی قیادت نے جنوبی پنجاب کے صوبہ کے قیام کیلئے ناصرف اقدامات کئے بلکہ اسے عملی جامہ پہنانے کیلئے پاکستان کے تاریخی شہر اولیاء  کی سرزمین ملتان میں جنوبی پنجاب کے سیکرٹریٹ کا سنگ بنیاد بھی رکھا،صوبہ پنجاب کے مجموعی فنڈز کا ناقابل ٹرانسفر35فیصد بجٹ مختص کرکے اس خطہ کے احساس محرومی کو ختم کرنے کی یقینی کوشش کی ابتداء بھی کی ہے۔یاد رہے کہ اس سے قبل ماضی کی حکومتوں نیاکثریت میں ہونے کے باوجود اس خطہ کو یکسر نظر انداز کئے رکھا۔
    وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان احمد خان بزدار کا تعلق بھی جنوبی پنجاب سے ہے انہوں نے بھی اس خطہ کیلئے اربوں کے میگا پراجیکٹس دئیے جس سے عوام کا معیار زندگی بلند ہو رہا ہے،سرائیکی بیلٹ ہونے کے باوجود خطہ سے زیادتیوں کے ازالے کا وقت اب آچکا ہے،
وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے سیاسی میدان میں پاکستان تحریک انصاف کی برتری کو قائم رکھتے ہوئے اب قومی اسمبلی میں بھی جنوبی پنجاب صوبہ کے قیام کا بل باضابطہ طور پر پیش کردیا ہے۔جنوبی پنجاب صوبہ کا ترمیمی بل پیش ہونے کے بعد اب سپیکر قومی اسمبلی نے اسے اسمبلی کے موجودہ سیشن کے ایجنڈا میں بھی شامل کرلیا ہے جو کہ ایک خوش آئند عمل کا پیش خیمہ ثابت ہوگا۔جنوبی پنجاب صوبے کے بل کو قومی اسمبلی میں پیش کرنے کے بارے میں وزیراعلی پنجاب سردار عثمان احمد خان بزدار کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے یہ بل پیش کرکے ایک تاریخ ساز اقدام اٹھایا ہے
    جنوبی پنجاب صوبے کا بل ہماری حکومت کے ایک اور وعدے کی تکمیل کی جانب ٹھوس قدم ہے،انشاء اللہ پی ٹی آئی کی حکومت ہی جنوبی پنجاب صوبہ بنائے گی،سرادر عثمان احمد خان بزدار نے کہا کہ جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کا قیام اوراسے مکمل خودمختاری دینے کا اعزاز بھی ہماری حکومت کو حاصل ہے،ہم نے جنوبی پنجاب کیلئے ملازمتوں میں 32 فیصد کوٹہ مختص کیا اور جنوبی پنجاب کے ترقیاتی بجٹ کی رنگ فنسنگ بھی کی ہے،انہوں نے کہا کہ سابق ادوار میں جنوبی پنجاب کے فنڈز کو دیگر شہروں پر خرچ کیا گیا جس سے خطہ میں احساس محرومی بڑھا،ماضی کی حکومتوں نے جنوبی پنجاب کی ترقی کے لئے فنڈز دیگر منصوبوں کو منتقل کئے اور جنوبی پنجاب کے عوام کو ترقی کے نام پر دھوکہ دیاگیا۔مخالفین کی جنوبی پنجاب پر سیاست چمکانے کی کوشش بری طرح ناکام ہو گئی ہے۔جنوبی پنجاب سمیت پورے صوبے کی ترقی ہمارا ایجنڈا ہے،پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے جنوبی پنجاب کو نئی شناخت دی ہے،ہم سیاست نہیں عوام کی خدمت کا عزم لے کر نکلے ہیں،اب جنوبی پنجاب میں ترقی وخوشحالی کا نیادور شروع ہوچکا ہے۔
    سرائیکی بیلٹ پر مشتمل نئے جنوبی پنجاب صوبہ کے معرضِ وجود میں آنے کیلئے ضروری ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کے ساتھ اپوزیشن جماعتیں بھی ساتھ دیں اور اس سلسلہ میں مشاورت کا عمل بھی جاری رکھنا ہوگا۔
    جنوبی پنجاب کے قیام کے لئے قومی اسمبلی میں ترمیمی بل کے پیش ہونے پر اس خطہ کے لوگوں نے خوشی کا اظہار کیا ہے،ان کا کہنا ہے قومی اسمبلی میں ترمیمی بل پر بھی تمام پارٹیاں متفق ہوں تاکہ یہاں کا احساس محرومی ختم ہو اور ترقی و خوشحالی کے نئے دور کا آغاز ہو۔حکومت کے پاس تین تہائی اکثریت نہ ہونے کے باوجود اپوزیشن جماعتیں بھی نئے صوبہ کے قیام کیلئے متفقہ طور پر یہ ترمیمی بل منظور کرائیں تو احساس محرومی کے ساتھ ساتھ اختیارات کی نچلی سطح پر منتقلی بھی یقینی ہوگی۔دوسری طرف جنوبی پنجاب صوبہ کے ترمیمی بل کی مخالفت کرنے والوں کے چہرے بھی عوام کے سامنے عیاں ہوں گے جنہیں آئندہ الیکشن میں عوامی غضب کا سامنا کرنا ہو گا۔

You Might Also Like

Leave A Comment

جڑے رہیے

نیوز لیٹر

کیلنڈر

اشتہار