مانٹرنگ ڈیسک

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق وزارت برائے نیکی کی تبلیغ اور برائی کی روک تھام کی جانب سے ایک حکم نامہ جاری کیا گیا ہے جس میں تصویر کی ممانعت اور بت تراشی کے حوالہ دیتے ہوئے دکانوں میں رکھیں ڈمیز کو اسلامی قانون کے خلاف قرار دیا۔وزارت نیکی کی تبلیغ اور برائی کی روک تھام  کے مقامی سربراہ عزیز رحمان نے ڈمیز کو مجسمے قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ اسلامی قوانین کے خلاف ہیں اس لیے مجسموں کے سر کاٹ دیئے جائیں۔
افغانستان کے مغربی صوبے ہرات میں اس حکم پر عمل درآمد بھی شروع کردیا گیا ہے۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ طالبان اہلکار دکانوں میں رکھیں ڈمیز کا سرقلم کر رہے ہیں۔

You Might Also Like

Leave A Comment

جڑے رہیے

نیوز لیٹر

کیلنڈر

اشتہار