ایشیا اردو

ڈیرہ غازی خان نعمان حفیظ

ملکی تاریخ کے تباہ کن اور ہلاکت خیز سیلاب زدہ علاقوں ڈیرہ غازی خان اور راجن پور میں ہزاروں افراد ڈائریا اور دیگر بیماریوں میں مبتلا ہیں جبکہ ان بیماریوں کا شکار ہونے والوں میں اکثریت بچوں کی ہے۔تفصیلات کے مطابق ان اضلاع میں سیلاب کے بعد کئی بیماریاں پھیلنے کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں جبکہ محکموں کے درمیان ہم آہنگی کے فقدان اور بے گھر لوگوں کو ریلیف فراہم کرنے میں بدانتظامی کی وجہ سے صورتحال مزید خراب ہو رہی ہے۔ریلیف اور بحالی میں تاخیر کے باعث لوگوں بالخصوص بچوں اور بوڑھوں کے لیے صحت کے مسائل بڑھتے جارہے ہیں۔ سیلاب زدہ  علاقوں میں کئی روز سے جمع پانی کا نکاس نے ہو سکا جس کے باعث پیدا ہونے والے وبائی امراض سے انسانی المیہ جنم لینے لگا ہے۔شدید گرمی میں ملیریا، جلدی امراض اور گیسٹرو سے تباہ حال متاثرین کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔ متاثرین کو ادویات، پینے کے صاف پانی اور خوراک کی شدید قلت کا سامنا ہے، سیکڑوں خاندان پانی اور سڑکوں کے کنارے ضروریاتِ زندگی اور حکومتی امداد کے منتظر ہیں۔راجن پور اور ڈیرہ غازی خان  کے سیلابی علاقوں میں بھی پانی کا اخراج نہ ہونے سے ڈینگی، ملیریا اور جلدی امراض میں اضافہ ہو رہا ہے، مچھر دانیوں اور صاف پانی کی بھی شدید قلت ہے۔راجن پور میں اپنے گھروں کو لوٹ جانے والے متاثرین اپنی مدد آپ کے تحت اپنے تباہ حال گھروں کو تعمیر کر رہے ہیں، جبکہ بہت سے متاثرین اب بھی انڈس ہائی وے پر پناہ لیے ہوئے ہیں۔جبکہ دوسری جانب سیکریٹری صحت جنوبی پنجاب کے ترجمان محمد اسد اللہ شہزاد نے بتایا کہ 18 ہزار 854 افراد (راجن پور میں 10 ہزار 201 اور ڈی جی خان میں 8 ہزار 653) ڈائریا میں مبتلا ہونے کے بعد میڈیکل کیمپوں میں زیر علاج ہیں۔انہوں نے اندیشہ ظاہر کیا کہ مریضوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ 35 ہزار 114 افراد جلد کی بیماریوں کا شکار ہیں جبکہ 20 ہزار 64 افراد بخار میں مبتلا ہیں۔ان کے مطابق ان علاقوں میں آنکھوں میں انفیکشن بھی پھیل رہا ہے جبکہ ڈیرہ غازی خان اور راجن پور دونوں اضلاع میں 2 ہزار 437 افراد زیر علاج ہیں۔محکمہ صحت کے ترجمان نے کہا یہ تشویشناک ہے کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں 42 ہزار 958 افراد سانس کی بیماریوں میں مبتلا ہیں۔سرکاری اعداد و شمار کے مطابق مجموعی طور پر جنوبی پنجاب میں 86 ہزار 685 افراد نے میڈیکل کیمپوں کا دورہ کیا۔محمد اسد اللہ شہزاد نے کہا کہ بیماروں کے علاج کے لیے کیمپوں میں کافی مقدار میں ادویات موجود ہیں۔انہوں نے کہا کہ فراہم کردہ یہ ڈیٹا ڈیڑھ ماہ یعنی 15 جولائی سے 2 ستمبر تک کے عرصے کے دوران مرتب کردہ ہے۔راجن پور میں جمعرات کے روز ڈائریا کے 570 کیسز رپورٹ ہوئے تھے۔سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں لوگوں کو غذائی قلت کا بھی سامنا ہے جبکہ کھانے پینے کی اشیا چھیننے کے واقعات بھی سامنے آچکے ہیں۔جاری کردہ ایک اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ہیلتھ (آئی پی ایچ) کی 20 رکنی میڈیکل ٹیم سیلاب زدگان کو طبی امداد فراہم کرنے کے لیے ڈیرہ غازی خان پہنچ گئی ہے۔اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ٹیم میں شامل ڈاکٹرز مریضوں کا علاج کریں گے اور بیماریوں کو پھیلنے سے روکنے میں مدد کریں گے۔آئی پی ایچ کے ڈین پروفیسر ڈاکٹر زرفشاں طاہر نے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر محسن آفتاب، ڈاکٹر مرسلین علی، ڈاکٹر مدثر سلیم، ڈاکٹر علی رضا (ایم فل)، ڈاکٹر عبید اللہ قاضی (مالیکیولر بائیولوجسٹ)، لیب ٹیکنیشن اور معاونین پر مشتمل ٹیم کو روانہ کیا۔ڈاکٹر زرفشاں طاہر نے بتایا کہ سیلاب زدگان میں تقسیم کرنے کے لیے خشک راشن، آٹا، دالیں، جوس، بسکٹ کے پیکٹ، کپڑے اور جوتے بھی ٹیم کو فراہم کیے گئے ہیں، یہ تمام اشیا ادارے کے ملازمین نے عطیہ کی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ماہرین صحت مختلف وبائی امراض کی تشخیص اور ان کے پھیلاؤ کے رجحان کو جاننے کے لیے خون کے نمونے بھی حاصل کریں گے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ٹیم کے پاس بخار، ڈائریا، انفیکشن، جلد کی الرجی اور دیگر بیماریوں کے لیے ادویات بھی موجود ہیں

You Might Also Like

Leave A Comment

جڑے رہیے

نیوز لیٹر

کیلنڈر

اشتہار