ترکیہ اور شام ایک بار پھر شدید زلزلے سے لرز اٹھے، انطاکیہ میں 6.4 کے زلزلے کے باعث تین افراد جاں بحق جبکہ مجموعی طور پر 680 سے زائد زخمی ہوگئے اور کئی عمارتیں تباہ ہو گئیں، ہلاکتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق زلزلے کا مرکز ترک صوبہ ہاتائے کے آس پاس تھا جبکہ زلزلے کے جھٹکے اردن ، مصر اور شام میں بھی محسوس کئے گئے ہیں، زلزلے کے باعث ترکیہ میں 213 جبکہ شام میں 470 کے قریب افراد زخمی ہوئے ہیں۔
 ترک وزیر داخلہ سلیمان سویلو نے کہا ہے کہ زلزلے سے جاں بحق ہونے والے افراد انطاکیہ اور قریبی علاقوں سے تعلق رکھتے ہیں جبکہ لوگوں کو خطرناک عمارتوں میں داخل نہ ہونے کی تاکید کی گئی ہے۔
عینی شاہدین کے مطابق انطاکیہ میں عمارتوں کو مزید نقصان پہنچا ہے جبکہ جنوبی ترکیہ میں ہاتائے کے میئر کا کہنا ہے کہ لوگ تباہ ہونے والی عمارتوں کے ملبے کے نیچے پھنسے ہوئے ہیں، ایک مقامی رہائشی مونا العمر نے بتایا کہ جب زلزلہ آیا تو میں وسطی انطاکیہ کے ایک پارک میں خیمے میں تھی، میں نے سوچا کہ میرے پیروں کے نیچے سے زمین پھٹ جائے گی۔
رپورٹس کے مطابق صوبہ ہاتائے کی گلیوں میں خوف و ہراس ہے، کئی عمارتوں کے ڈھانچے جو 6 فروری کو آنے والے زلزلے کے بعد کھڑے رہ گئے تھے اب گر چکے ہیں، سڑکوں میں بہت سی دراڑیں پڑ گئی ہیں جس کی وجہ سے ریسکیو سروسز کو مشکلات پیش آرہی ہیں اور شہر میں دھول کے بادل اٹھ رہے ہیں۔
ترکیہ کی ڈیزاسٹر اینڈ ایمرجنسی ایجنسی نے کہا کہ زلزلے کے بعد درجنوں آفٹر شاکس بھی آئے ہیں۔
دوسری جانب شام کی تنظیم آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کا کہنا ہے کہ حالیہ زلزلے کے بعد 32 آفٹر شاکس ریکارڈ کئے گئے ہیں جن میں سے سب سے بڑے جھٹکے کی شدت 5.8 تھی جبکہ 470 زخمیوں کو ہسپتالوں میں لایا گیا ہے۔
واضح رہے کہ ترکیہ کے اسی علاقے میں 6 فروری کو 7.8 شدت کا زلزلہ آیا تھا جس کے نتیجے میں ترکیہ اور شام میں 47,000 سے زائد افراد جاں بحق ہوئے تھے۔

You Might Also Like

Leave A Comment

جڑے رہیے

نیوز لیٹر

کیلنڈر

اشتہار