محکمہ زراعت توسیع کی ملتان کے مختلف علاقوں میں کارروائیوں کے دوران جعلی کھاد فیکٹریوں پر چھاپے مارکر 10لاکھ روپے مالیت کی جعلی کھادیں برآمد کرکے بطور مال مقدمہ حوالہ پولیس کردی۔ اسسٹنٹ فرٹیلائزر کنٹرولر ملتان نے مظفرگڑھ روڈ پر شیر شاہ دربار اور بہاولپور روڈ پر چنگی نمبر14 میں جعلی کھاد فیکٹریوں پر چھاپہ مار کر10لاکھ روپے مالیت کی جعلی ڈی اے پی کھاد و میٹریل برآمد کرلیا اور موقع سے سینکڑوں پرنٹڈ، خالی بیگز و دیگر میٹریل بھی قبضہ میں لے لیا۔ گاڑی پر50بوری کھاد لوڈ تھی جوکہ فروخت کیلئے مارکیٹ بھیجی جارہی تھی۔ ملزمان محمد اصغر ولد محمد نواز کرناول کیخلاف تھانہ مظفر آباد میں اندارج مقدمہ کیلئے  اشتغاثہ جمع کرادیا۔اسی طرح بہاولپور روڈ پر چنگی نمبر14 میں جعلی کھاد فیکٹری پر چھاپہ مارا۔موقع پر 20بوری سونا ڈی اے پی کھاد رکشہ پر لوڈ تھی جسے قبضہ میں لیکر حوالہ پولیس کردیا اور ملزمان محمد آصف کرناول اورنعیم مظفر کیخلاف تھانہ ممتاز آباد میں اندراج مقدمہ کیلئے استغاثہ دائر کیا۔ ملزمان بغیر لائسنس و ریکارڈ کے جعلی کھاد بنارہے تھے۔ ملزمان جعلی کھاد غیر قانونی طریقے سے تیار وپیک کرکے ملک کے مختلف حصوں میں سپلائی کرکے معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا رہے تھے۔ موقع پر کھاد کے نمونہ جات حاصل کرکے تجزیہ کیلئے لیبارٹری بھجوا دئیے گئے ہیں۔ ترجمان محکمہ زراعت پنجاب نے کہا ہے کہ جعلی زرعی مداخل فروخت کرنے والے مافیا کے خلاف آہنی ہاتھوں سے نمٹا جارہا ہے اور اس گھناؤنے کاروبار میں ملوث افراد کو قرار واقعی سزا دی جارہی ہے۔ حکومت پنجاب جعلی زرعی مداخل کا کاروبار کرنے والوں کے خلاف زیرو ٹالرلینس پالیسی کے اصول پر عمل پیرا ہے اور اس کاروبار کی بیخ کنی کیلئے تمام ممکنہ کاروائیاں عمل میں لائی جارہی ہیں۔ اس ضمن میں محکمہ زراعت ٹھوس شواہد کی بنا پر ملزمان کے خلاف ہر سطح پر اپنی کاروائی جاری رکھے ہوئے ہے۔

You Might Also Like

Leave A Comment

جڑے رہیے

نیوز لیٹر

کیلنڈر

اشتہار