ایشیا اردو

محکمہ زراعت کی جانب سے جاری کردہ ایڈوائزری کے مطابق کاشتکار پٹڑیوں پر کاشت کی گئی کپاس کو آخری پانی 15 اکتوبر تک لگائیں۔ جہاں کپاس کی فصل اچھی حالت میں ہو اور پھول وغیرہ آرہے ہیں یا کھڑی کپاس میں گندم کی فصل کاشت کرنی ہو وہاں پھل کی بار آوری کیلئے این پی کے (20:20:20) بحساب 500 گرام فی 100 لٹر پانی میں حل کرکے ہفتہ کے وقفہ سے دو سپرے کریں۔ گندم کی بروقت کاشت اور بہتر پیداوار کے حصول کیلئے جڑی بوٹیوں سے پاک اور پھول ڈوڈیوں سے بھر پور کھڑی کپاس کی فصل میں 20 نومبر تک گندم کاشت کریں۔گلابی سنڈی کا حملہ معاشی نقصان سے بڑھنے کی صورت میں گیما سائی ہیلو تھرین بحساب 100 ملی لٹر یا ڈیلٹا میتھرین بحساب 250 ملی لٹر + ٹرائی ایزوفاس بحساب 600 ملی لٹر یا سپینٹوریم بحساب 100 ملی لٹر فی 100 لٹر پانی میں حل کرکے سپرے کریں۔  کپاس کی چنائی صبح 10 بجے شبنم خشک ہوجانے کے بعد شروع کریں اور شام 4 بجے بند کردیں۔ چنائی پودے کے نچلے حصے سے شروع کرکے اوپر کی طرف کرتے جائیں تاکہ سوکھے پتے چنی ہوئی کپاس (پھٹی) میں شامل نہ ہوں۔ صرف اچھی طرح کھلے ہوئے ٹینڈوں کی چنائی کریں۔ آخری چنائی والی کپاس کا ریشہ کمزور اور بیج اُگنے کے قابل نہیں رہتا، لہٰذا آخری چنائی کی پھٹی ہمیشہ علیحدہ رکھیں۔ گلابی سنڈی سے متاثرہ ٹینڈوں کی روئی کی آمیزش اچھی کپاس میں نہ کریں ورنہ کپاس کی کوالٹی خراب ہوجائے گی۔ پھٹی کو کھیت سے جننگ فیکٹری یا سٹور تک منتقل کرنے کیلئے پٹ سن، پولی تھین /پولی پراپلین یا پلاسٹک وغیرہ کی بجائے سوتی کپڑے کے بورے استعمال کریں اور بوروں کی سلائی سوتی ڈوری کے ساتھ کریں۔ جہاں پر کپاس کی چنائی مکمل ہوچکی ہے چھڑیاں کاٹنے سے پہلے بھیڑ بکریاں ضرور چرائیں تاکہ بچے کھچے ٹینڈوں کا مکمل طور پر چھڑیوں کا صفایا کیا جاسکے۔ جننگ فیکٹریوں میں گلابی سنڈی کے انسداد کیلئے کپاس کے بیج کے کچرا کو ساتھ ساتھ تلف کریں اور گوداموں میں مناسب زہر کا سپرے کریں۔

You Might Also Like

Leave A Comment

جڑے رہیے

نیوز لیٹر

کیلنڈر

اشتہار