ایشیا اردو

وزیر زراعت پنجاب سیدحسین جہانیاں گردیزی نے کہا ہے کہ فوڈ سیکورٹی اور موسمیاتی تبدیلیاں مستقبل کے بڑے چیلنجز ہیں جن سے نبرآزما ہونے کیلئے ٹھوس اور طویل المدتی حکمت عملی پر عمل کرنا ہوگا۔ زمین قدرت کا انمول تحفہ ہے کیونکہ یہ ہماری غذائی ضروریات کو پورا کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ ہمیں اس کے تحفظ کیلئے اپنا قومی فریضہ ادا کرنا ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بہاؤ الدین زکریا یونیورسٹی ملتان میں زمینی صحت اور تحفظ کے موضوع پر منعقدہ دو روزہ قومی کانفرنس کی افتتاحی تقریب کے شرکاسے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کانفرنس میں ایڈیشنل سیکرٹری زراعت جنوبی پنجاب امتیاز احمد، پرو وائس چانسلر بی زیڈ یو پروفیسر ڈاکٹر علی محمد، ڈین فیکلٹی پروفیسر ڈاکٹر حکومت علی سمیت ملک بھر سے سوائل سائنٹسٹس نے شرکت کی۔ صوبائی وزیر زراعت نے مزید کہا کہ پاکستان کا شمار دنیا کے ان 10 ممالک میں ہوتا ہے جو موسمیاتی تبدیلیوں سے زیادہ متاثر ہورہے ہیں۔ کلائمیٹ چینج کی وجہ سے موسم میں شدت آچکی ہے، اوسط درجہ حرارت بڑھ چکا ہے جو ہماری فصلوں کی پیداوار پر براہ راست اثر انداز ہورہا ہے۔ مختلف فصلوں کی مسلسل کاشت، زرعی زہروں اور کیمیائی کھادوں کے غیر متوازن استعمال سے زمین کی صحت بری طرح متاثر ہورہی ہے۔ اس اہم کانفرنس میں فوڈ سیکورٹی، ماحولیاتی آلودگی، موسمیاتی تبدیلیوں، زرعی پانی کی مینجمنٹ کے حوالے سے مسائل پر بات چیت ہوگی جس سے کانفرنس کے مقاصد کے حصول میں آسانی ہوگی۔ کلائمیٹ چینج، زمینی کٹاؤ، زمینوں کے کلراٹھے پن میں اضافہ، جنگلات کا کٹاؤ، زرعی زہروں و کیمیائی کھادوں کا بے جا استعمال، فصلوں کی باقیات کو جلانا یہ ہماری زمینی صحت کی خرابی اور موسمیاتی تبدیلی کے بنیادی محرکات ہیں جن کا پائیدار حل وقت کی ضرورت ہے۔ اس سے ہم نہ صرف زمین کی صحت کو بحال کرسکتے ہیں بلکہ ایکو سسٹم کو بھی بہتر بنایا جاسکتا ہے۔ جدید زرعی ٹیکنالوجی کے فروغ کیلئے یونیورسٹیوں سمیت دیگر سٹیک ہولڈرز کا اشتراک وقت کی ضرورت ہے تاکہ زمین کی صحت اور زرخیزی کے بارے میں شعور اجاگر کیا جاسکے۔ اس موقع پر پرو وائس چانسلر بی زیڈ یو پروفیسر ڈاکٹر علی محمد نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان کو درپیش زرعی چیلنجز پر آگاہی کیلئے ایسی کانفرنسز کا انعقاد ضروری ہے۔ پاکستان ایک زرعی ملک ہے اور ہماری معیشت کا دارومدار زراعت پر ہے۔ معیشت کی بہتری کیلئے ہمیں اپنی زمینوں کے پوٹینشل کے مطابق پیداوار حاصل کرنی ہوگی۔ زمینوں کے نامیاتی مادہ کو بڑھانے کیلئے مستقل بنیادوں پر کاشتکاروں کی رہنمائی بھی کرنا ہوگی۔ بڑھتی ہوئی آبادی کیلئے خوراک کو پورا کرنے کیلئے ضروری ہے کہ سوائل پوٹینشل میں اضافہ اور اس کی صحت بحالی پر بھی فوکس کیا جائے۔ سیمینار میں سائنسدانوں نے اپنے خطاب میں موسمیاتی تبدیلیوں اور سوائل مینجمنٹ کے حوالے سے شرکا کو لیکچر دئیے

You Might Also Like

Leave A Comment

جڑے رہیے

نیوز لیٹر

کیلنڈر

اشتہار