ایشیا اردو

تحریر شعیب رضا 
ڈیرہ غازی خان شہر کا پاکستان میں محل وقع ایک منفردحیثیت رکھتا ہے، یہ پاکستان کے چاروں صوبوں کا سنگم ہے، یہاں کا مرکزی چوک "سنگم چوک" اپنی طرز کی ایک منفرد جگہ ہے جہاں سے پاکستان کے چارں صوبوں کو سڑک جاتی ہے۔ ڈیرہ غازی خان صوبہ پنجاب کا آخری ڈویژن ہے جس کی سرحدیں دیگر تین صوبوں کو ملتی ہیں۔ دیگر صوبوں کی انتہائی قربت کی وجہ سے ہمیں یہاں متفرق ثقافت بھی دیکھنے کو ملتی ہے جس میں بلوچی، سندھی اور پختون شامل ہیں۔ مختلف قسم کی ثقافت کے امتزاج سے ہمیں یہاں کے لوگوں کے رنگا رنگ لباس،  رہن سہن اور کھانا پینا بھی دیکھنے کو ملتا ہے۔ ڈیرہ غازی خان کے تین اطراف میں کوہ سلیمان کا خوبصورت سلسلہ ہے ،کوہ سلیمان پاکستان کا سب سے بڑا جغرافیائی میوزیم بھی کہلاتا ہے جہاں ہمیں ہر رنگ  اور ہر ساخت کا پہاڑ ملتا ہے۔  دریائے سندھ اس شہر کے قریب سے گذرتا ہے، پہاڑوں  کی چوٹیوں کے علاوہ پہاڑوں کے دامن میں بھی  بہت ساری بستیاں آباد ہیں۔ دریائے سندھ کا سلسہ تونسہ سے  گذرتا ہوا صوبہ سندھ کی طرف بھی جاتا ہے۔دریا کے کنارے بسنے والے لوگوں کی بھی اپنی ایک الگ شناخت اور انفرادیت ہے۔اس علاقے کے مال مویشی، زرعی فصلوں کی انواع و اقسام، موسم، لباس، زبانیں، بولیاں، تاریخی عمارات، تفریحی مقامات اور ورثہ اپنی ایک الگ شناخت رکھتے ہیں۔ الغرض سینکڑوں سالوں سے بسے اس شہر کی اپنی ثقافت اور تاریخی ورثہ کی اہمیت سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔
 ڈیرہ غازی خان کی ثقافت اور اس علاقے کے ورثہ کی اہمیت کے پیش نظر کافی سال پہلے  پاکستان کے قومی عجائب گھر لاہور میوزیم میں ڈیرہ غازی خان کی وراثتی گیلری قائم کی گئی تھی  جو راقم الحروف نے  ۱۹۹۰ میں خود اپنی آنکھوں سے دیکھی اور اس کی فوٹوگرافی بھی کی، ڈیرہ غازی خان کی وہ گیلری  مزیددو عشروں تک  لاہور میوزیم کا حصہ رہی،  ۲۰۰۹ میں دوبارہ لاہور میوزیم کی سیر کے دوران وہ گیلری دیکھی گئی۔ لیکن افسوس کا مقام کہ ۲۰۱۰ کے بعد اس گیلری کو ختم کر دیا گیا۔ ، اب کافی سال سے اس عجائب گھر میں ڈیرہ غازی خان کی گیلری کا کوئی وجود نہیں ہے۔ جبکہ اس شہر کی ثقافت اور تاریخی ورثہ کی آج بھی اتنی ہی اہمیت ہے جتنی پہلے تھی ۔ یہاں کے لوگوں کے روائتی و ثقافتی لباس، رہن سہن، کھانے ، رقص و موسیقی  آج بھی  اپنا ایک منفرد مقام رکھتے ہیں۔یہاں کے رسم ورواج  پرانے دور سے چلتے آرہے یہاں کے مخصوص بلوچی و سرائیکی لباس، کھانے، تلواررقص، اور اس خطے کے خوبصورت جانور قابل دید ہیں۔اس علاقے کی ثقافت میں سندھی اور پختون امتزاج  بھی اس علاقے کی خوبصورتی کو چار چاند لگا رہا ہے۔ ضرورت  اس امر کی ہے کہ  پورے پاکستان کو  ڈیرہ غازی خان کی ثقافت  اور روایات سے روشناس کروایا جائے۔اور لاہور میوزیم میں موجود ڈیرہ غازی خان کی گیلری کو دوبارہ بحال کیا جائے۔ چیف منسٹر پنجاب جناب سردار عثمان احمد خان بزدار سے گذارش ہے کہ لاہور عجائب گھر میں ڈیرہ غازی خان کی گیلری کو بحال کروایا جائے اور ڈیرہ غازی خان میں بھی ایک میوزیم کے قیام کی منظوری دی جائے، تاکہ پاکستان کے دیگر علاقوں سے آنے والی سیاح  برادری و دیگر افراد یہاں کی ثقافت اور تاریخی اہمیت سے روشناس ہو سکیں، اور ہمارے شہر کی اہمیت میں مزید اضافہ ہو۔

You Might Also Like

Leave A Comment

جڑے رہیے

نیوز لیٹر

کیلنڈر

اشتہار