ایشیا اردو

سیکرٹری زراعت پنجاب اسداللہ خان نے کہا ہے کہ صوبہ پنجاب میں 3.6 ملین ایکڑ رقبہ پر کپاس کاشت ہوچکی ہے جس سے 6.6 ملین گانٹھوں کی پیداوار متوقع ہے۔ تمام شعبہ جات مشترکہ کوششوں سے پیداواری ہدف کے حصول کو یقینی بنائیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مینگو ریسرچ انسٹیٹیوٹ ملتان کے کمیٹی روم میں کپاس کی صورت حال کا جائزہ لینے کیلئے منعقدہ ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں سیکرٹری زراعت جنوبی پنجاب ثاقب علی عطیل، ایڈیشنل سیکرٹری زراعت (ٹاسک فورس) امتیاز احمد وڑائچ، ڈائریکٹر جنرل زراعت (توسیع) ڈاکٹر محمد انجم علی، ڈائریکٹر جنرل زراعت (ریسرچ) پنجاب محمد نواز میکن، ڈائریکٹر جنرل (پیسٹ وارننگ) رانا فقیر احمد، ڈائریکٹر زرعی اطلاعات پنجاب محمد رفیق اختر، ڈائریکٹر کاٹن ڈاکٹر صغیر احمد سمیت دیگر افسران نے شرکت کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ کاشتکاروں تک کپاس کی جدید پیداواری ٹیکنالوجی پہنچانے کیلئے شعبہ توسیع و پیسٹ وارننگ کا عملہ فیلڈ میں ایک دوسرے کے شانہ بشانہ کھڑا رہے۔ انہوں نے کہا کہ سیکرٹری زراعت جنوبی پنجاب ٹاسک فورس ونگ ودیگر عملہ کو فیلڈ ٹیموں کی مانیٹرنگ کیلئے ڈیوٹی لگائیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کپاس کے پیداواری ہدف کے حصول کے نتیجہ میں پاکستان مشکل معاشی گرداب سے نکل سکتا ہے۔ محکمہ زراعت نے گزشتہ سال تمام سٹیک ہولڈرز کے ساتھ ملکر محنت کی جس کے نتیجہ میں کپاس کی بحالی کا سفر ممکن ہوا اور کپاس کاشتکاروں کیلئے منافع بخش فصل ثابت ہوئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ ہیٹ ویو ایک چیلنج ہے جس کے کپاس کی فصل پر مختلف اثرات مشاہدہ میں آئے ہیں۔ فصل کی صحت پر زیادہ سے زیادہ فوکس کیا جائے۔ گرم موسم اور پانی کی کمی جیسے اہم مسائل درپیش ہیں جن سے نمٹنے کیلئے بہتر مینجمنٹ ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ فیلڈ افسران اپنا زیادہ وقت کاشتکاروں کے ساتھ کپاس کے کھیتوں میں گزاریں اور فصل کی باقاعدگی سے پیسٹ سکاؤٹنگ کریں۔ سیکرٹری زراعت پنجاب اسد اللہ خان نے کہا کہ کہ وہ خود کاٹن سیزن میں فیلڈ سرگرمیوں کی بھی مانیٹرنگ کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کپاس کی کاشت سے لیکر چنائی تک تمام عوامل بارے رہنمائی یقینی بنائی جائے۔ سیکرٹری زراعت پنجاب نے کھادوں اور زرعی زہروں کی مارکیٹ میں مقررہ نرخوں پر دستیابی اور قیمتوں و کوالٹی کو کنٹرول کرنے کیلئے سخت مانیٹرنگ کی بھی ہدایت کی۔ قبل ازیں سیکرٹری زراعت جنوبی پنجاب ثاقب علی عطیل نے جنوبی پنجاب میں زراعت کے حوالے سے جاری سرگرمیوں بارے بریفنگ دی۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب میں کپاس کے 121 نمائشی پلاٹس کاشت کئے گئے ہیں۔ ان پلاٹس میں ضرر رساں کیڑوں کے کنٹرول کیلئے آئی پی ایم ٹیکنیکس پر عملدرآمد کیا جارہاہے اور کاشتکاروں کو بھی اس بارے ترغیب دی جارہی ہے۔ اس موقع پر اجلاس کے شرکا کو بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہکپاس کی فصل کی ابتک کی صورت حال تسلی بخش ہے کیڑوں اور بیماریوں کا حملہ بھی معاشی نقصان دہ حد سے نیچے ہے۔ کاشتکاروں کو کپاس پرپہلے سپرے میں ممکنہ حد تک تاخیر کا مشورہ دیا جارہا ہے تاکہ مفید کیڑوں کے ذریعے ضرر رساں کیڑوں کو کنٹرول کیا جاسکے۔ اجلاس میں آئندہ پندھرواڑے کیلئے کپاس کی بہتر نگہداشت کے سلسلہ میں کاٹن ایڈوائزری بھی جاری کی گئی

You Might Also Like

Leave A Comment

جڑے رہیے

نیوز لیٹر

کیلنڈر

اشتہار