پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن (پی سی جی اے)نے کپاس کی فیکٹریوں میں آمد کے اعدادو شمار جاری کر دیئے ہیں جسکے مطابق 15جولائی2023تک ملک کی جننگ فیکٹریوں میں 8لاکھ 58ہزار7گانٹھ کپاس آئی۔صوبہ پنجاب کی فیکٹریوں میں 1لاکھ 98ہزار873گانٹھ کپاس آئی ہے۔صوبہ سندھ کی فیکٹریوں میں 6لاکھ 59 ہزار 134گانٹھ کپاس فیکٹریوں میں آئی ہے۔ 15جولائی2023تک فیکٹریوں میں آنے والی کپاس سے7 لاکھ20ہزار260گانٹھ روئی تیار کی گئی۔ ملک میں 298جننگ فیکٹریاں آپریشنل ہیں۔ ایکسپورٹرز نے رواں سیزن میں 1ہزار گانٹھ روئی خریدکی ہے جبکہ ٹیکسٹائل سیکٹرنے 6لاکھ 91ہزار731گانٹھ روئی خرید کی ہے۔ ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان(TCP)نے کاٹن سیزن 2023-24میں خریداری نہیں کی ہے۔ صوبہ پنجاب میں 134جننگ فیکٹریاں آپریشنل ہیں او ر1لاکھ60ہزار286گانٹھ روئی تیار کی گئی ہے۔ ضلع ملتان میں 15جولائی2023تک2ہزارگانٹھ کپاس،ضلع لودھراں میں 4ہزار915گانٹھ کپاس،ضلع خانیوال میں 46ہزار 958گانٹھ کپاس، ضلع مظفر گڑھ میں 1 ہزار300گانٹھ کپاس،ضلع ڈیرہ غازی خان میں 2ہزار652گانٹھ کپاس، ضلع راجن پور میں 1ہزار500گانٹھ کپاس ضلع لیہ میں 11 ہزار803گانٹھ کپاس،ضلع وہاڑی میں 38 ہزار 881گانٹھ کپاس، ضلع ساہیوال میں 28ہزار950گانٹھ کپاس، ضلع رحیم یار خان میں 7ہزار300گانٹھ کپاس،ضلع بہاولپور میں 14ہزار158گانٹھ کپاس، ضلع بہاولنگر میں 12ہزار800گانٹھ کپاس فیکٹریوں میں آئی ہے۔ ضلع سانگھڑمیں 4لاکھ88ہزار 234گانٹھ کپاس، ضلع میر پور خاص میں 35 ہزار 550 گانٹھ کپاس، ضلع نواب شاہ میں 27ہزار450گانٹھ کپاس، ضلع نو شہرو فیروز میں 10 ہزار400 گانٹھ کپاس، ضلع خیر پور میں 2ہزار500گانٹھ کپاس،  ضلع جام شورومیں 21 ہزار800گانٹھ کپاس اور ضلع حیدرآباد میں 46ہزار700گانٹھ کپاس اور صوبہ بلوچستان میں  23ہزار50  گانٹھ فیکٹریوں میں آئی ہے۔ غیر فروخت شدہ سٹاک1 لاکھ 65 ہزار276گانٹھ کپاس اور روئی موجود ہے۔

You Might Also Like

Leave A Comment

جڑے رہیے

نیوز لیٹر

کیلنڈر

اشتہار