سیکرٹری زراعت جنوبی پنجاب ثاقب علی عطیل نے کہا ہے کہ محکمہ زراعت نے کاٹن سیزن کے دوران جنوبی پنجاب کے 11 اضلاع کی 41 تحصیلوں میں کپاس کے 120 نمائشی پلاٹ لگائے جہاں پر آئی پی ایم ماڈل پر مکمل عملدرآمد کیا گیا۔ جنوبی پنجاب کے آئی پی ایم نمائشی پلاٹوں سے اوسط پیداوار 32.16 من فی ایکڑ آئی ہے کئی پلاٹوں سے 40 من اور کچھ پلاٹوں سے 50 من فی ایکڑ سے زائد کپاس کی پیداوار حاصل ہوئی ہے جوکہ اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ آئی پی ایم پر عملدرآمد سے بہتر پیداوار حاصل کی جاسکتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کاشتکاروں کی کثیر تعداد کو بھی آئی پی ایم ماڈل اپنانے بارے رہنمائی کی گئی۔ اس سلسلہ میں کاشتکاروں نے تعاون کیا اور محکمہ زراعت جنوبی پنجاب کی سفارشات پر عمل کرتے ہوئے کپاس کی فصل پر ابتدا ہی سے کیمیائی سپرے میں ممکنہ حد تک تاخیر کی اور متبادل کے طور پر نقصان دہ کیڑوں کے تدارک کیلئے بائیو پیسٹی سائیڈ ز کا استعمال کیا۔ انہوں نے کہا کہ جن کاشتکاروں نے محکمانہ سفارشات کو نظر انداز کرکے کیمیائی سپرے کئے ان کی فصل پر نہ صرف پیسٹ پریشر بڑھا بلکہ پیداوار بھی متاثر ہوئی ہے جبکہ اس کے برعکس آئی پی ایم ٹولز پر عملدرآمد کرنے والے کاشتکاروں کی فی ایکڑ لاگت کاشت میں کمی کے ساتھ ساتھ پیداوار بھی بہتر آئی ہے جس سے کئی سالوں بعد کپاس ان کیلئے منافع بخش فصل ثابت ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئی پی ایم ایک کامیاب ماڈل کے طور پر سامنے آیا ہے کیونکہ کم لاگت کاشت اور زیادہ منافع سے کاشتکاروں کا حوصلہ بڑھا ہے اور کاشتکاروں نے اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ آئندہ زیادہ سے زیادہ رقبہ پر کاشت کریں گے جس سے نہ صرف کسان خوشحال ہوگا بلکہ کپاس کی بحالی بھی ممکن ہوگی اور ملکی معیشت بھی مزید مستحکم ہوگی۔

You Might Also Like

Leave A Comment

جڑے رہیے

نیوز لیٹر

کیلنڈر

اشتہار