ایشیا اردو

محکمہ زراعت توسیع و پیسٹ وارننگ کی ٹیموں نے ملتان کے نواحی علاقہ اڈا وزیر آباد پر واقع فیکٹری میں مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے ڈیڑھ کروڑ روپے سے زائد مالیت کی جعلی زہروں و کھادوں سمیت دیگر میٹریل برآمد کرلیا۔ ڈپٹی سیکرٹری زراعت جنوبی پنجاب آصف رضا کی قیادت میں اسسٹنٹ ڈائریکٹرز شاہد حسین، اللہ رکھا اور زراعت آفسیر ڈاکٹر ولی محمد نے پولیس پارٹی کے ہمراہ کارروائی کے دوران جعلی ڈی اے پی، سرسبز کین اور نائٹرو فاس کی سینکڑوں بوریاں اور دیگر میٹریل برآمد کیا۔ علاوہ ازیں سینجنٹا، ایف ایم سی، سن کراپ سمیت 15 سے زائد نیشنل و ملٹی نیشنل کمپنیوں کے نام سے جعلی زرعی زہروں کی تیاری و پیکنگ کی جارہی تھی۔ تھانہ بستی ملوک کے پولیس اہلکاروں نے موقع سے 3 ملزمان مختار احمد، محمد ساجد اور سجاد کو گرفتار کرلیا۔ ٹیم نے موقع پر جعلی کھادوں، زرعی زہروں و میٹریل کو قبضے میں لیتے ہوئے ملک افتخار رسول کیخلاف پیسٹی سائیڈز آرڈیننس اور فرٹیلائزر کنٹرولر آرڈرکے تحت تھانہ بستی ملوک میں ایف آئی آر کیلئے استغاثہ جمع کرادیا ہے۔ قبضہ میں لیے گئے جعلی لیبلز پر امپورٹر، مینوفیکچرر، فارمولیٹر، ڈسٹری بیوٹر، تاریخ تیاری، تاریخ ایکسپائری، بیچ نمبر، رجسٹریشن نمبر، پیک کنندہ کی بابت غلط معلومات درج تھیں۔ ملزمان جعلی کھادیں و زہریں غیر قانونی طریقے سے پیکنگ وفارمولیٹ کرکے ملک کے مختلف حصوں میں سپلائی کرکے ملکی معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا رہے تھے۔ پکڑی جانیوالی جعلی کھادوں و زہروں کو بطور مال مقدمہ قبضہ میں لیکر حوالہ پولیس کردیا گیا۔ مزید قانونی کارروائی کیلئے میٹریل کے نمونہ جات حاصل کرکے تجزیہ کیلئے لیبارٹریوں کو بھجوا دئیے گئے۔ محکمہ زراعت جعلی زرعی زہروں کا کاروبار کرنے والوں کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی کے اصول پر عمل پیرا ہے اور اس کاروبار کی بیخ کنی کیلئے تمام ممکنہ کاروائیاں عمل میں لائی جارہی ہیں

You Might Also Like

Leave A Comment

جڑے رہیے

نیوز لیٹر

کیلنڈر

اشتہار