ایشیا اردو

 ترجمان محکمہ زراعت کے مطابق کاشتکار چنے کی جڑی بوٹیوں کی تلفی بذریعہ گوڈی کریں یا محکمہ زراعت پنجاب کے مشورہ سے جڑی بوٹی کش زہر کا استعمال کریں۔ چنے کی فصل کو پانی کی ضرورت کم ہوتی ہے۔ آبپاش علاقوں میں بارش نہ ہونے کی صورت میں خصوصاً پھول آنے پر اگر فصل میں سوکھا محسوس ہو تو ہلکاپانی لگا دیں۔ کابلی چنے کے لئے پہلا پانی بوائی کے 60 تا 70 دن بعد اور دوسرا پھول آنے پر دیں۔ دھان کے بعد کاشتہ فصل کو آبپاشی کی ضرورت محسوس نہیں پڑتی۔ ستمبر کاشتہ کماد میں مخلوط کاشتہ چنے کی فصل کو کماد کی ضرورت کے مطابق آبپاشی دیں۔ اگیتی کاشتہ، کثرت کھاد یا بارش وغیرہ کی وجہ سے اگر فصل کا قد بڑھنے لگے تو مناسب حد تک پانی کا سوکا لگائیں یا کاشت کے بعد دو ماہ بعد شاخ تراشی کریں۔ فصل کا معائنہ کرتے رہیں اور اگر فصل پر دیمک، ٹوکے یا چور کیڑے کا حملہ نظر آئے تو محکمہ زراعت پنجاب کے مقامی عملے کے مشورہ سے مناسب زہروں کا استعمال کریں۔فصل پر امریکن سنڈی حملہ آور نظر آئے تو کاشتکار اس کے محکمہ زراعت کے مشورہ سے تدارک کا فوری انتظام کریں۔چنے کی فصل میں اگر جڑی بوٹیاں کم ہوں تو جڑی بوٹی مار زہروں کی بجائے گوڈی کو ترجیح دیں۔پہلی گوڈی فصل اُگنے کے30 تا40 دن کے بعد اور دوسری گوڈی پہلی گوڈی کے ایک ماہ بعد کریں۔ریتلے علاقوں میں جڑی بوٹیوں کی تلفی بذریعہ روٹری آسانی سے ہو جاتی ہے۔بارانی علاقوں میں بارش نہ ہونے کی صورت میں جٹاؤ سپرئیر سے پانی کا سپرے کریں

You Might Also Like

Leave A Comment

جڑے رہیے

نیوز لیٹر

کیلنڈر

اشتہار