ایشیا اردو

!نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ لاہور کے 32ویں مڈ کیریئر مینجمنٹ کورس (MCMC)  کے12شرکاء نے آج محمد فاروق، ڈائریکٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ لاہور کی سربراہی میں سنٹرل کاٹن ریسرچ انسٹیٹیوٹ، ملتان کا مطالعاتی دورہ کیا۔ ڈائریکٹر سی سی آرآئی ملتان ڈاکٹر زاہد محمود نے نے شرکاء کو خوش آمدید کہتے ہوئے ادارہ کے اغراض ومقاصد اور یہاں پر ہونے والی کپاس کے میدان میں تحقیقاتی سرگرمیوں بارے انہیں تفصیل سے بریفنگ دی۔ انہوں نے بتایا کہ سنٹرل کاٹن ریسرچ انسٹیٹیوٹ، ملتان کو کپاس کے  عالمی تحقیقی اداروں میں  بلند مقام حاصل ہے جو ہمارے زرعی سائنسدان اور عملہ کی محنت کا مرہون منت ہے اس ادارہ میں کپاس پر ہونے والی تحقیق کا معیار عالمی سطح کا ہے اور اس کے نتیجہ میں اب تک ادارہ کی جانب سے کپاس کی زیادہ پیداواری اور اعلی خصوصیات کی حامل  34اقسام  جن میں 12کپاس کی بی ٹی اقسام ہیں عام کاشت کے لیے کاشتکاروں کو دی جا چکی ہیں اور کپاس کی پتہ مروڑ بیماری  پر کافی حد تک قابو پا لیا گیا ہے اور کپاس کے کاشتکاروں کو کم پانی اور زیادہ درجہ حرارت میں برداشت والی کپاس کی اقسام  دی جا چکی ہیں۔ ڈاکٹر زاہد محمود نے شرکاء کو بتایا کہ رواں برس پنجاب سیڈ کونسل نے کپاس کے کاشتکاروں کے لئے 18اقسام منظور کی ہیں جس میں سے6کپاس کی ا قسام ادارہ ہذا کی منظور ہوئیں۔اس کے علاوہ شرکاء کو کپاس کی گلابی سنڈی کے انسداد کے لئے ادارہ ہذا کی تیار کردہ مشین پنک بول ورم مینیجر بارے بھی بتایا۔ڈاکٹر زاہد محمودنے شرکاء کو کپاس کی ملکی معیشت میں اہمیت  اور اس کے تاریخی پس منظر سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پاکستانی کپاس  ریشہ کی مضبوطی اور  سفیدی کی وجہ سے پوری دنیا میں مشہور ہے اور اس کے معیار کو مزید بہتر بنایا جا رہا ہے جس سے زیادہ زر مبادلہ حاصل ہوگا۔محمد فاروق، ڈائریکٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ آف منیجمنٹ  لہور نے اپنے خطاب میں کہا کہ ان کے دورے کا مقصد شرکاء کورس کی  انتظامی امور کی ادائیگی میں مزید بہتری لانا ہے  وفد کے ارکان نے  ادارہ ہذا میں کپاس پر ہونے والی عالمی معیار کی تحقیق کی تعریف کی  اور حاصل کی گئی کامیابیوں پر  ادارہ کے زرعی سائنسدانوں کو مبارکباد دیتے ہوئے امید ظاہر کی کہ وہ اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے پاکستان کو ترقی یافتہ ممالک کی صف میں اعلی مقام دلا سکیں گے

You Might Also Like

Leave A Comment

جڑے رہیے

نیوز لیٹر

کیلنڈر

اشتہار