ایشیا اردو


ملتان!سنٹرل کاٹن ریسرچ انسٹیٹیوٹ ملتان کی منظورشدہ نئی اقسام بی ٹی اقسام سی آئی ایم663,سی آئی ایم 678،سی آئی ایم785،سائیٹو535 جبکہ ایک نان بی ٹی قسم سائیٹو226 موسمیاتی تبدیلیوں کے لحاظ سے بہتر پیداواری صلاحیت کی حامل ہے اور یہ اقسام ٹیکسٹائل انڈسٹری کی ضروریات کے عین مطابق ہے یہ بات ڈائریکٹر سی سی سی آر آئی ڈاکٹر زاہد محمود نے کاشتکاروں کو اپنے پیغام میں کہی ہے۔ڈاکٹر زاہد محمود کا کہنا تھا کہ کپاس کی یہ نئی اقسام ریشہ کی اعلیٰ خصوصیات کے ساتھ ساتھ وائرس کے خلاف قوت مدافعت رکھنے کے ساتھ ساتھ کم پانی اور زیادہ درجہ حرارت میں بھی اچھی پیداوار دیتی ہیں اور ان کی پیداواری صلاحیت40سے50من  فی ایکڑ ہے اور ان سے حاصل ہونے والی روئی اعلی خصوصیات کی حامل ہے۔ جبکہ ان اقسام کے ریشے کی لمبائی 28ملی میٹر سے زیادہ ہے۔ ان اقسام کو کھادوں کی ضرورت بھی کم پڑتی ہے اور پیداواری لاگت میں بھی کمی آئے گی۔ ڈاکٹر زاہد کا کہنا تھا کہ کپاس کے تمام کاشتہ علاقہ جات میں یہ کامیاب پیداوار کی حامل ہیں۔ڈاکٹر زاہد محمود کا مزید کہنا تھا کہ اگر کپاس کے کاشتکار اس قسم کو پیداوری ٹیکنالوجی کو سامنے رکھ کر اور کاشتکاری کے رہنمااصول کو مدنظر رکھ کر کاشت کریں تو یہ قسم بھرپور پیداور دینے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ کاشتکاروں کو چاہئیے کہ وہ کپاس کی کاشت سے لیکر اس کی چنائی تک زرعی ماہرین سے مکمل رابطہ میں رہیں اور اپنی فصل کی دیکھ بھال میں کوئی نہ آنے دیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اچھی پیداور کے لئے ٹائم مینجمنٹ اور ریسورس مینجمنٹ کا ہونا بہت ضروری ہے۔ کاشتکاربروقت طریقے سے کپاس کی دیکھ بھال اور زرعی ماہرین کے مشوروں سے کپاس کی فی ایکڑ پیداوار میں
بہتری لاسکتے ہیں۔کپاس کے کاشتکار مذکورہ اقسام کے حصول کے لئے ادارہ ہذا سے رابطہ کر سکتے ہیں

 

You Might Also Like

Leave A Comment

جڑے رہیے

نیوز لیٹر

کیلنڈر

اشتہار