ایشیا اردو

 جعلی زرعی ادویات و غیر معیاری کھادوں کے کاروبار میں ملوث افراد کو کیفرِ کردار تک پہنچانے کے لئے پیسٹی سائیڈز آرڈیننس2012 اور2018سے آگاہی اور ایسی تربیتی ورکشاپس کا انعقاد انتہائی ضروی ہے تاکہ کسی بھی کیس کی چھان بین قانون کے مطابق میرٹ پر کی جائے اور کورٹ کیس فائل کرتے وقت ان قوانین کو ملحوظِ خاطر رکھا جائے تاکہ اس جُرم میں ملوث عناصر کو قرار واقعی سزا دلوائی جا سکے ان خیالات کا اظہار ایڈیشنل سیکرٹری زراعت(ٹاسک فورس) پنجاب رانا علی ارشد نے پیسٹ وارننگ اینڈ کوالٹی کنٹرول آف پیسٹی سائیڈرز کے انسپکٹرز کی ایک روزہ تربیتی ورکشاپ سے خطاب کے دوران کیا۔ اس موقع پرایڈیشنل سیکرٹری زراعت(ٹاسک فورس) نے مزید کہا کہ کاشتکاروں کو معیاری کھادوں اور زرعی ادویات کی مقررہ نرخوں پر فراہمی یقینی بنانے کے لئے تمام افسران بڑی و چھوٹی مارکیٹوں اور دور دراز کے دیہاتوں میں کھادوں اور زرعی ادویات کی سو فیصد سمپلنگ کو یقینی بنایا جائے گا تاکہ کاشتکاروں کو مقررہ نرخوں پر زرعی ادویات و کھادوں کی فراہمی یقینی بنایا جا سکے۔ ایڈیشنل سیکرٹری زراعت نے اس موقع پر کہا کہ افسران زرعی ادویات و غیر معیاری کھادوں کے خلاف زیرو ٹالرلینس پالیسی پر عمل کریں اور مجوزہ قانون کی شقوں کے مطابق اپنا کام بلا خوف و خطر جاری رکھیں۔ پیسٹی سائیڈزقوانین  سے مکمل آگاہی نہ ہو تو اس کا فائدہ اس غیر قانونی کاروبار میں ملوث افراد اٹھا لیتے ہیں اس لئے تمام افسران ایسی تربیتی ورکشاپس میں زیادہ دلجمعی کا مظاہرہ کریں اور کسی بھی شق سے ابہام کی صورت میں اپنے سینئرز سے فوری مشورہ کریں۔ انھوں نے کہا کہ کاشتکاروں کے لئے ایک ایسا نظام کیا ہوا ہے جس میں بذریعہ واٹس ایپ/ ایس ایم ایس نمبر0300-2955539 کے ذریعے شکایات کو درج کروائی جا سکتی ہے۔یہ نمبر تما م کھاد اور پیسٹی سائیڈ ڈیلرز، کمشنر، ڈپٹی کمشنر اور محکمہ زراعت کے دفاتر میں آویزاں کیا جائے تاکہ کاشتکار اس سے آگاہی حاصل کر سکیں اورکسی بھی شکایت کی صورت میں 24 گھنٹے میں اس کاازالہ کیا جائے۔ اجلاس میں ڈائریکٹر جنرل زراعت پیسٹ وارننگ) رانا فقیر احمد، ڈپٹی ڈائریکٹر (پیسٹ وارننگ) محمد شہباز سمیت تمام انسپکٹرزنے شرکت کی

You Might Also Like

Leave A Comment

جڑے رہیے

نیوز لیٹر

کیلنڈر

اشتہار