قاضی سید محمد سعد الحق 

تعلیم کو معاشرے کی ترقی کا مضبوط زریعہ سمجھا جاتا ہے اسے معاشرے کے اہم ستونوں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔ یہ ایک قائم شدہ حقیقت ہے کہ دنیا میں صرف ان قوموں نے ترقی کی ہے جن میں  ایک مضبوط تعلیمی نظام ہے۔ تعلیم کے ساتھ ساتھ فنی تعلیم  اتنی ہی اہمیت  کی حامل ہے  اور کسی بھی ملک کی تعمیر و ترقی میں اس کا ایک اہم کر دار تسلیم کیا جاتا ہے۔ تعلیمی بیداری سے چیلنجز کا مقابلہ کر نے ، خیالات و تخلیقات کی صلاحیتوں کو اجاگر کر نے اور ان سے بھرپور فائدہ اٹھانے میں مدد ملتی ہے۔ اسی طرح تعلیمی لحاظ میں اچھی قومیں قائدانہ صلاحیتوں کے حامل افراد پیدا کر تی ہیں۔ گائوں میں تعلیم اور مہارتوں کا حصول ہر ملک کی ترقی اور مستقبل کے لئے اہم ہے۔ یہ منصوبہ واضح اور جامعیت سے آگاہی فراہم کر تاہے کہ  گائوں میں تعلیم کی حالت پر حکومتی و نجی اداروں کی تدابیر کو مد نظر رکھا جائے کیونکہ 70فیصد آبادی گائوں سے ہے اس  لئے وہاں  ترقیاتی منصوبوں پر واضح پالیسی اپنائی جائے جو کہ ملک کی تعمیر و ترقی کا باعث بنے ۔ پاکستان کے گائوں میں تعلیم  کے حوالے سے اگر ہم بات کر یں تووہاں متعلقہ چیلنجز کئی ہیں جو معاشرتی ترقی کی راہ میں رکاوٹ کا باعث بن رہے ہیں ۔ گائوں میں اچھی تعلیم کے لئے مدرسے ، لائبریریوں اور دیگر تعلیمی سہولتوں کے فقدان کی بنا پر طلباء کا تعلق تعلیمی میدان میں محدود ہے نیز   یہ کہ ماہر اساتذہ کی کمی بھی ایک  بڑا مسئلہ ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ گائوں میں تعلیمی سطح میں کمی ہے اور طلباء کا مستقبل غیر واضح ہے ۔ حکومت کو اس مسئلے پر توجہ کی ضرورت ہے کہ گائوں کی تعلیمی سہولتوں میں بہتری لانے کے لئے فوری اقدامات اٹھانے چاہیں  تاکہ گائوں کے بچوں کو  مستقبل  میں بہترین تعلیمی سہولیات میسر آسکیں۔ حکومت پاکستان نے گائوں میں تعلیمی منصوبوں پر زور دینے کا اعلان تو کیا ہے تاکہ گائوں کے مکینوںکو  اعلی تعلیمی مواقع میسر آسکیں ۔ اس مسئلے میں حکومت نے تعلیمی بنیادوں کو مضبوط کر نے ، اساتذہ کر ام کو تعلیم و تربیت میں بہتری لانے اور وسائل مہیا کر نے کے لئے فنڈز فراہم کئے ہیں ۔ حکومت نے تعلیمی منصوبوں کے لئے مختص فنڈز میں خاطر خواہ اضافہ بھی کیا ہے تاکہ تعلیمی بنیادیں مضبوط ہو سکیں اور طلباء کو معیاری تعلیم کے مو اقع با آ سانی میسر آ سکیں ۔ رسمی تعلیم کے ساتھ ساتھ پیشہ ورانہ مہارتوں پر بھی توجہ د ی جا رہی ہے  تاکہ طلباء مختلف شعبوں میں اپنی صلاحیتیں بطریق احسن آزما سکیں ۔ ایسے منصوبوں کی ایک مثال زرعی مہارتوں کا فراہم کر نا ہے۔ زرعی مہارتوں کے تربیتی پروگرام کے زریعے گائوں کے لوگوں کو مزید جدید تکنیکس کا علم ہو گا جو انہیں زرعی کاروبار میں بہترین معاونت کر ے گا ۔ حکومت کے علاوہ مختلف نجی تنظیمیں بھی مہارتی ترقیاتی منصوبوں میں فعال کر دار ادا کر رہی ہیں  جو خواتین اور بالخصوص نوجوانوں کو تعلیمی اور فنی مہارتوں میں ماہر بنانے میں اہم کر دار ادا کر رہی ہیں ۔ اس سلسلے کی ایک زندہ مثال ایک خصوصی کسان اکر م ہے جس نے زرعی مہارتوں میں دلچسپی لی اور اپنے زرعی کاروبار کو جدید مشینری اور جدید تقاضوں سے ہم آہنگی کی بنیاد پر اپنی فصل کی اچھی اور معقول پیدا وار حاصل کی ہے۔ مقامی کمیونٹی بھی اس سلسلے میں اہم کر دار اداکرہی ہے کمیونٹی کے قائدین نے اپنی محنت اور شعور سے گائوں کی تعلیمی اور فنی مہارتوں کی ترقی کے لئے زمینی محفلیں کی ہیں انہوں نے تعلیمی منصوبوں کو دعوتوں کے علاوہ سامعین کے ساتھ ملاقاتوں اور ہتھ میل کے مواقع فراہم کئے ہیں  تاکہ کمیونٹی میں علمی وسائل سے استفادہ اٹھا سکیں ۔ گائوں میں تعلیم میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال ہماری معاشرتی ساخت اور تعلیمی نظام میں بہتری کا آغاز ہے۔ اس جدید ٹیکنالوجی کی بدولت گائوں کے اساتذہ کو بھی مختلف تعلیمی تربیت فراہم کر کے انہیں مضبوط تعلیمی کردار ادا کر نے میں مدد فراہم کی ہے۔ غیر حکومتی  اور نجی تنظیموں اور خصوصی سیکٹر نے بھی اس سلسلے میں گائوں میں تعلیم اور مہارتی ترقیاتی منصوبوں میں فعال کر دار ادا کیا ہے۔ ان کی شراکت سے گائوں میں تعلیمی مشکلات کو حل کر نے میں مدد مل رہی ہے اور مختلف شعبوں میں مہارتوں کے حصول میں بہتری آ رہی ہے۔ بہت سے ناخواندہ نواجوانوں کا طبقہ ان فنی مہارتوں کے طفیل اچھا روز گار کمانے کے قابل ہو رہا ہے اور اپنے گھرانوں کی بہتر کفالت کر رہا ہے۔ 

You Might Also Like

Leave A Comment

جڑے رہیے

نیوز لیٹر

کیلنڈر

اشتہار