ایشیا اردو

ترجمان محکمہ زراعت پنجاب نے کہا ہے کہحالیہ بارشوں کی بدولت مختلف فصلات کپاس، کماد، سبزیات، چارہ جات، چنا اور باغات پر نہایت خوشگوار اثرات مرتب ہوں گے اور کاشتکاروں کی خوشحالی میں اضافہ ہوگا۔ گزشتہ چند ماہ سے جاری ہیٹ ویو کے فصلوں پر بہت برے اثرات مرتب ہورہے تھے جس کی وجہ سے مختلف فصلوں کی پیداوار کا خدشہ تھا۔ بارشیں نہ ہونے کی وجہ سے فضائی آلودگی میں اضافہ ہوگیا تھا۔ فصلوں کے پتوں پر گردوغبار جم جانے کی وجہ سے خوراک بنانے کا عمل بری طرح متاثر ہورہا تھا۔ جس سے ان فصلوں کی بڑھوتری اور پیداوار میں کمی کے امکانات تھے۔ نہری پانی کی فراہمی میں کمی کے پیش نظر اس مرحلہ پر فصلوں کو آبپاشی کی اشد ضرورت تھی جو کہ حالیہ بارشوں کی وجہ سے کافی حد تک پوری ہوچکی ہے۔ اس کے علاوہ آبپاشی کیلئے ڈیزل اور بجلی پر اٹھنے والے اخراجات میں خاطر خواہ کمی آئے گی۔اس کے علاوہ بارش کے ساتھ فضا میں موجود نائٹروجن بھی فصلوں کو دستیاب ہوئی ہے۔ ترجمان نے مزید کہا کہ بارشوں کے بعد فصلوں میں جڑی بوٹیوں کی بہتات ہوجاتی ہے جن کے بروقت تدارک کیلئے مناسب اقدامات ضروری ہوتے ہیں۔ بارش کی وجہ سے اگر 12گھنٹے سے زائد85فیصد نمی برقرارہے تو انتھراکنوز (Anthracnose) کے حملے کے امکانات بھی بڑھ جاتے ہیں۔باغبان ان بیماریوں کیخلاف بارشوں کے بعد سفارش کردہ پھپھوند کش سپرے کریں۔ ترجمان نے کہا کہ کپاس حساس فصل ہونے کی وجہ سے بارشوں، سیلابی پانی اور ہوا میں موجود نمی میں اضافہ سے متاثر ہوتی ہے۔ کاشتکار کپاس کی فصل کو مون سون کی بارشوں کے دوران نقصان سے بچانے کے لیے بروقت اقدامات کریں۔ جن کھیتوں میں بارش کا زائد پانی کھڑا ہوجائے تو اسے قریبی نچلے خالی، دھان، کماد یا چارے کے کھیت میں نکالنے کے لیے فوری اقدامات کریں۔ اگر کھیت سے پانی نہ نکالاجاسکتاہو تو کھیت کے ایک طرف لمبائی کے رُخ 4 فٹ گہری اور 2 فٹ چوڑی کھائی کھود کر بارش کا زائد پانی اس میں جمع کردیں۔ بارشوں کے بعد کاشتکار اپنی فصلوں کا باقاعدگی سے معائنہ کرتے رہیں اور کسی بھی بیماری کی علامات ظاہر ہونے کی صورت میں محکمہ زراعت کے فیلڈ عملہ سے فوری رابطہ کریں۔

You Might Also Like

Leave A Comment

جڑے رہیے

نیوز لیٹر

کیلنڈر

اشتہار