ایشیا اردو

 ملکی معیشت کے استحکام کے لئے کپاس کی 2 کروڑ گانٹھوں کا حصول ناگزیر ہے جس کے لئے تمام اسٹیک ہولڈرز کو مل کر کام کرنا ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر زراعت پنجاب سید حسین جہانیاں گردیزی نے ملتان کے مقامی ہوٹل میں کپاس کی بحالی و استحکام کے لئے منعقدہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت کپاس کی بحالی کے لئے اقدامات کر رہی ہے اور اس ضمن میں امسال وفاقی حکومت کے ساتھ مل کر کپاس کے معیاری اور منظور شدہ اقسام کو فروغ دیا گیا۔ کپاس کی 19 نئی اقسام کی منظوری دی گئی جس کے ساتھ ڈی این اے فنگر پرنٹنگ لازم و ملزوم قرار پائی گئی جس سے آئندہ کپاس کے غیر معیاری بیج کو روکنے میں مدد ملے گی۔ انھوں نے مزید کہا کہ امسال کپاس کی فصل 31 لاکھ 60 ہزار ایکڑ پر کاشت ہوئی ہے جس سے 51 لاکھ 68 ہزار گانٹھ سے زائد پیداوار کا حصول ہوا۔ گزشتہ سال کی نسبت رواں مالی سال کے دوران صوبہ پنجاب میں کپاس کی پیداوار میں 50 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ گزشتہ سیزن کے مقابلے میں رواں برس یکم دسمبر تک 71 لاکھ 68 ہزار ایک سو اٹھارہ گانٹھ کپاس فیکٹریوں میں آئی ہے جبکہ گزشتہ سال اسی مدت میں 46 لاکھ 48ہزار 118 گانٹھ کپاس فیکٹریوں میں آئی تھی۔ فیکٹریوں میں 25 لاکھ بیس ہزار 26 گانٹھ زائد کپاس آئی ہے۔ انھوں نے مزیدکہاکہ صوبہ پنجاب میں کپاس 36 لاکھ 79 ہزار سولہ گانٹھیں فیکٹریوں میں آئی ہے جبکہ گزشتہ سال 26 لاکھ 34 ہزار 487 گانٹھ کپاس فیکٹریوں میں آئی تھی۔ رواں کاٹن سیزن میں دس لاکھ چوالیس ہزار 529 گانٹھ زائد کپاس فیکٹریوں میں آئی ہے۔ صوبائی وزیر نے کپاس کی پیداوار میں اضافہ کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ تین سال کے مقابلے میں زائد کپاس کی پیداوار سے کاشتکاروں،جنرز اور ٹیکسٹائل انڈسری میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔ اس موقع پر صوبائی وزیر نے جنرز ایسوسی ایشن کو جننگ کے لئے نئی ٹیکنالوجی کے استعمال پر زور دیتے ہوئے کہا کہ زیادہ تر جننگ فیکٹری کے مالکان روایتی طریقہ کار پر ہی عمل پیرا ہیں جس کی بدولت عالمی منڈی میں ہماری روئی کی مانگ میں کمی واقع ہوتی ہے۔ اس موقع پر صوبائی وزیر زراعت نے جننگ کے روایتی طریقہ کار کو جدید بنانے کی اہمیت پر زور دیا۔ وزیر زراعت نے کہا کہ آئندہ کپا س کے زیر کاشت رقبہ کو مزید بڑھایا جائے گا اور کپاس کی بحالی کیلئے ہر ممکن قدم اٹھایا جائے گا۔ بعد ازاں صوبائی وزیر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ مالی سال کے دوران صوبہ میں گندم سمیت 6 دیگر فصلوں کی پیداوار میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے۔ موجودہ حکومت کاشتکاروں کی خوشحالی اور زرعی پیداوار میں اضافہ کے لئے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔ اُمید ہے کہ اگلے سیزن میں کپاس کی فصل بھی ریکارڈ پیداواری فصلات میں شامل ہوگی۔ اس موقع پر سیکرٹری زراعت جنوبی پنجاب ثاقب علی عطیل نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امسال جنوبی پنجاب میں کپاس کے 120 نمائشی پلاٹ لگائے گئے جہاں پر آئی پی ایم کے مروجہ طریقہ کار پر مکمل عملدرآمد کیا گیا۔ کانفرنس میں سیکرٹری زراعت جنوبی پنجاب ثاقب علی عطیل، کاٹن کمشنر ڈاکٹر خالد عبداللہ، ڈائریکٹر کاٹن ڈاکٹر صغیر، پروفیسر ایم این ایس زرعی یونیورسٹی ملتان ڈاکٹر شفقت سعید،صدر کسان اتحاد خالد کھوکھر، جننگ ایسوسی ایشن اور میڈیا کے نمائندگان نے شرکت کی۔

You Might Also Like

Leave A Comment

جڑے رہیے

نیوز لیٹر

کیلنڈر

اشتہار