فیصل آباد

صوبائی وزیر زراعت پنجاب سید حسین جہانیاں گردیزی نے کہا ہے کہ امسال صوبہ پنجاب کے لئے گندم کی کاشت کا ہدف1کروڑ67 لاکھ ایکڑ مقرر کیا گیا ہے جس کے حصول کے لئے آج میں نے گندم کی بوائی کا افتتاح کر دیا ہے تاکہ 2 کروڑ20 لاکھ میٹرک ٹن کا پیداواری ہدف حاصل کیا جا سکے ان خیالات کا اظہار انہوں نے زرعی یونیورسٹی فیصل آباد میں گندم کی بوائی کے افتتاح کے بعد منعقدہ کسان کنونشن فصلات ربیع2021-22 کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیر زراعت نے مزید کہاکہ پاکستان میں 68 فیصدآبادی جبکہ پوری دنیامیں ایک تہائی افراد اجزائے صغیرہ کی کمی کا شکار ہے۔موجودہ حکومت وزیر اعظم پاکستان عمران خان کے وژن اور وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان خان بزدار کی قیادت میں خوردنی اجناس میں غذائی اجزاء کی کمی کو دور کرنے اور ملکی سطح پر فوڈ سیکیورٹی کو یقینی بنانے کیلئے اقدامات کررہی ہے۔ زرعی ایمرجنسی پروگرام کے تحت 300 ارب روپے کے میگا منصوبوں پر عملدرآمدجاری ہے جس کے ذریعے نہ صرف فصلات کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ ہو گا بلکہ غذائی عناصر کی کمی دور کرنے میں بھی مدد ملے گی۔انہوں نے مزید کہا کہپاکستان میں گندم کی فصل سب سے زیادہ رقبہ پر کاشت ہوتی ہے۔ یہ فصل کاشتکاروں کے معاشی استحکام کا باعث بھی بنتی ہے۔ گندم کی فصل کو مزید منافع بخش بنانے کے لئے اس کی فی ایکڑ پیداوارمیں مزید اضافہ نا گزیر ہے۔ امسال گندم کی منظورشدہ اقسام کے10لاکھ بیگ بحساب1200روپے فی بیگ سبسڈی پر فراہم کئے جارہے ہیں اور مجموعی طور پر1 کروڑ ایکڑ رقبہ پر گندم کی منظور شدہ اقسام کا بیج کاشت کیا جا رہا ہے۔کاشتکاروں میں جدید پیداواری ٹیکنالوجی متعارف کروانے کے لئے نمائشی پلاٹ، سیمینارز اور یوم کاشتکاران کا انعقاد کیا جارہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 12 ارب 54 کروڑ روپے کی خطیر رقم سے گندم کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کے قومی پروگرام پر عملدرآمد جاری ہے اور مالی سال 2021-22 کے دوران اس منصوبہ کے تحت گندم کی مشینی کاشت کے فروغ کے لئے 50 فیصد سبسڈی پر 1 ارب روپے سے زیادہ کی جدید زرعی مشینری سمیت دیگر زرعی مداخل فراہم کیے جارہے ہیں۔ کاشتکاران سہولیات سے فائدہ حاصل کر کے فی ایکڑ لاگت کاشت میں کمی کریں اور فی ایکڑ پیداوار و منافع بڑھائیں۔امید ہے کہ کاشتکار آج کا پیغام اپنے ان بھائیوں تک پہنچائیں گے جو اس تقریب میں شرکت نہیں کر سکے کہ ہم نے گندم میں خود کفالت حاصل کرنی ہے۔ دعا ہے کہ اس سال گذشتہ سال کی نسبت گندم کی پیداوار میں کم از کم تین من فی ایکڑ اضافہ ہو گا۔ کسان کنونشن کے شرکاسے سیکرٹری زراعت اسد رحمان گیلانی نے کہا کہ گندم کی پیداوار میں اضافہ کیلئے کاشتکاروں کوزیادہ پیداواری صلاحیت کی حامل تصدیق شدہ بیج کی فراہمی کو یقینی بنایا جائیگا۔انہوں نے کہا کہ ڈی اے پی پر 12ارب روپے کی سبسڈی بذریعہ کسان کارڈ دی جائیگی۔ گذشتہ سال پیداواری مقابلہ میں آنے والے کاشتکار نے 94من فی ایکٹر پیداوار حاصل کی صوبے کے دیگر کاشتکاروں کو بھی ایسے ترقی پسند کاشتکاروں کی پیروی کرنی چاہیے۔انہوں نے مزید بتایا کہ کاشتکاروں کی پیداواری لاگت میں کمی کے لئے ڈی اے پی کی فی بوری پر 1000روپے سبسڈی دی جا رہی ہے اور پنجاب حکومت نے وفاقی حکومت سے سفارش کی ہے کہ پیداواری لاگت میں اضافہ کے پیش نظر امدادی قیمت میں اضافہ کیا جائے گا۔حکومت کاشتکاروں کع گندم کا معقول معاوضہ یقینی بنانے کے لئے پر عزم ہیں کسان کنونشن سے وائس چانسلر زرعی یونیورسٹی ڈاکٹر اقرار احمد،ڈاکٹر انجم علی،ڈائریکٹر جنرل زراعت(توسیع)، چوہدری عبدالحمید، ڈائریکٹر زراعت (توسیع) فیصل آبادڈویژن کے علاوہ نجی فرٹیلائزر کمپنی کے ماہرین نے بھی خطاب کیا۔ کسان کنونشن میں ڈاکٹر امان اللہ، ڈین کلیہ زراعت،ڈاکٹر خالد محمود چوہدری، ڈائریکٹر شعبہ زرعی توسیع و دیہی ترقی، محمدرفیق اختر،ڈائریکٹر ایگری انفرمیشن پنجاب، خالد محمود ڈپٹی، ڈائریکٹر زراعت (توسیع) فیصل آباد، ڈاکٹر آصف علی، ڈپٹی ڈائریکٹر ریسرچ انفرمیشن یونٹ فیصل آباد کے علاوہ میڈیا کے نمائندگان، کاشتکاروں،یونیورسٹی اساتذہ اور طلبہ کی کثیر تعداد نے شرکت کی

You Might Also Like

Leave A Comment

جڑے رہیے

نیوز لیٹر

کیلنڈر

اشتہار