وزیر زراعت پنجاب سید حسین جہانیاں گردیزی نے کہا ہے کہ گندم ہماری سٹریٹیجک کراپ ہے جس میں خود کفالت سے ملکی وقار میں اضافہ ہوتا ہے، پنجاب ملک کیلئے فوڈ باسکٹ بھی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کبیروالا میں محکمہ زراعت اورکھاد بنانے والی نجی کمپنی کے تعاون سے فصلات ربیع 2021-22 کیلئے منعقدہ کسان کنونشن کے شرکاء سے خطاب کے دوران کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ امسال بہتر پیداوار کے حصول کیلئے کاشتکاروں کی ہرممکن رہنمائی اور مدد فراہم کی جارہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت کسان دوست ہے اور وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان احمد خان بزدار کی زیر قیادت کسانوں کی بہتری اور زراعت کی ترقی کیلئے سنجیدہ اقدامات کئے جارہے ہیں۔گزشتہ برس کاشتکاروں کو اپنی اجناس کی بہتر قیمتیں ملیں امسال بھی کاشتکاروں کو گندم کی بہتر قیمت دلوائیں گے۔وزیر زراعت نے مزید کہا کہ امسال صوبہ پنجاب کے لئے گندم کی کاشت کا ہدف 1 کروڑ 67 لاکھ ایکڑاور پیداواری ہدف 2 کروڑ 20 لاکھ میٹرک ٹن مقرر کیا گیا ہے۔ گزشتہ سال ضلع خانیوال میں 5لاکھ14ہزار ایکڑ رقبہ پر گندم کاشت ہوئی جس سے 6لاکھ99ہزار ٹن پیداوار حاصل ہوئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کی کسان دوست پالیسیوں اور کاشتکاروں کی محنت کے باعث گزشتہ برس صوبہ پنجاب میں گندم کی فصل 1 کروڑ 64 لاکھ ایکڑ پر کاشت کی گئی اور تاریخ میں پہلی بار 2 کروڑ 9 لاکھ میٹرک ٹن پیداوار حاصل ہوئی۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان کے زرعی ایمرجنسی پروگرام کے تحت گندم کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کے قومی منصوبہ کے ذریعے کاشتکاروں کوگندم کی منظور شدہ اقسام کے تصدیق بیج و دیگرزرعی مداخل پر سبسڈی فراہم کی جارہی ہے۔ کاشتکاروں کو گندم کی جدید پیداواری ٹیکنالوجی کے متعلق آگاہی دینے کیلئے پورے صوبہ میں کسان کنونشن منعقد کیے جارہے ہیں تاکہ فی ایکڑ پیداوار میں اضافے کا حصول ممکن ہوسکے۔ وزیر زراعت نے کہا کہ گندم کے زیر کاشت رقبہ اور پیداواری ہدف کے حصول کیلئے حکومت پنجاب ہر ممکن وسائل فراہم کررہی ہے۔ کاشتکاروں کو فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کے لئے گندم کی منظور شدہ اقسام کے تصدیق شدہ بیج کے 10 لاکھ تھیلے 1200 روپے فی بیگ سبسڈی پر فراہم کیے جارہے ہیں اور کھادوں پر 12 ارب روپے سے زائد کی سبسڈی فراہم کی جارہی ہے۔ گندم کی پیداواری لاگت میں کمی کیلئے کھادوں، جڑی بوٹی مار اور پھپھوندکش زہروں پر سبسڈی بھی دی جارہی ہے۔ وزیر زراعت نے کہا کہ پنجاب میں مشینی کاشت کو فروغ دینے کے لئے کاشتکاروں کو 1 ارب 20 کروڑ روپے کی جدید زرعی مشینری 50 فیصد سبسڈی پر فراہمی کے پروگرام پر بھی عملدرآمد جاری ہے۔ انہوں نے کسان کارڈ کے اجراء کو حکومت کا انقلابی پروگرام قرار دیا اور کہا کہ اس سے تمام سبسڈی کاشتکاروں کو براہ راست ان کے اکاؤنٹ میں منتقل کی جائے گی۔ اب تک 5 لاکھ سے زائد کاشتکار کسان کارڈ کے حصول کیلئے رجسٹریشن کراچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کاشتکار زیادہ رقبہ گندم کے زیر کاشت لانے میں اپنا کردار قومی فریضہ سمجھ کر ادا کریں۔ فوڈ سیکورٹی اب نیشنل سیکورٹی سے بھی زیادہ اہم ہوگئی ہے۔ زرعی مداخل اور زرعی اخراجات میں اضافہ دیکھ لیں۔ ان حالات میں گندم کے کاشتکاروں کو چیلنج درپیش ہے جس کیلئے کاشتکاروں سے کہا جارہاہے کہ ہر کاشتکار اپنے کھیت کیلئے محکمانہ سفارشات پر عمل کرے تو گندم کی فصل بہت منافع بخش ہوسکتی ہے۔ کسان کنونشن میں ڈائریکٹر جنرل زراعت (توسیع) ڈاکٹر محمد انجم علی، ڈائریکٹر زرعی اطلاعات پنجاب محمد رفیق اختر، ڈائریکٹر زراعت (توسیع) ملتان ڈویژن شہزاد صابر سمیت کاشتکاروں نے کثیر تعداد میں شرکت کی

You Might Also Like

Leave A Comment

جڑے رہیے

نیوز لیٹر

کیلنڈر

اشتہار