ترجمان محکمہ زراعت پنجاب کے مطابق سبزیات (مرچ، ٹماٹر اور پیاز) کے کاشتکارپنیری کاشت کرتے وقت فصل کے بیج میں جڑی بوٹیوں کے بیج شامل نہ ہونے دیں کیونکہ جڑی بوٹیاں مرچ، ٹماٹر اور پیاز کی پنیری کی فصلات کو بہت متاثر کرتی ہیں۔ ترجمان کے مطابق سبزیوں کی پنیری کی کاشت کے چند روز بعد ہی کھیت میں خودرو پودے اور جڑی بوٹیاں بیشمار تعداد میں اگ آتی ہیں۔ کسی بھی فصل سے بہتر پیداوار حاصل کرنے کیلئے دیگر زرعی عوامل کے ساتھ ساتھ جڑی بوٹیوں کا مؤثر تدارک بھی بہت ضروری ہے۔ یہ جڑی بوٹیاں پنیری کی خوراک، پانی اور سورج کی روشنی میں حصہ دار بن کر فصلات کو نقصان پہنچاتی ہیں۔ جڑی بوٹیاں نقصان دہ کیڑوں کی آماجگاہ کے طور پر بھی کام کرتی ہیں جس کی وجہ سے پنیری پر نقصان رساں کیڑوں کی افزائش میں اضافہ ہو جاتا ہے۔ جڑی بوٹیاں فصل کے نقصان دہ کیڑوں کی نسبت پیداوار کا زیادہ نقصان کرتی ہیں جس کے بارے میں ایک عام کاشتکار کو کیڑوں کے نقصان کی نسبت کم احساس ہوتا ہے اور یہ فصل کے ابتدائی ایام میں ہی پیداوار کا نقصان کر دیتی ہیں۔ پنیری کی فصلات سے ہاتھ کی مدد سے جڑی بوٹیاں نکال دیں۔ پنیری کی فصلات کی قطاروں کے درمیان کماد کی کھوری، دھان کی پرالی یا خشک گھاس وغیرہ بطور ملچ (Mulch) بچھا دینے سے جڑی بوٹیاں بہت کم تعداد میں اگتی ہیں اور آبپاشی کے بعد زمین میں وتر بھی دیر تک قائم رہتا ہے۔ خالی زمین، کھالے اور وٹیں جڑی بوٹیوں سے صاف رکھیں۔ کھالوں اور وٹوں سے جڑی بوٹیوں کے کیمیائی تدارک کیلئے محکمہ زراعت (توسیع و پیسٹ وارننگ) کے مقامی فیلڈ عملہ کی سفارش کردہ نئی کیمسٹری کی ادویات کا استعمال کریں

You Might Also Like

Leave A Comment

جڑے رہیے

نیوز لیٹر

کیلنڈر

اشتہار